سینیٹ میں انسانی اسمگلنگ روک تھام اور تارکین وطن ترمیمی بل 2025 منظور
سینیٹ میں سیاسی جماعتوں کوپرامن جلسےمنعقد کرانے کی اجازت سے متعلق قرارداد اورسینیٹ میں انسانی اسمگلنگ روک تھام اور تارکین وطن ترمیمی بل دوہزار پچیس منظورکرلیے گئے، وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا بیرون ملک بھیک مانگنے اور کشتیاں ڈوبنے کے بعد واقعات کی روک تھام کے لیے سزائیں سخت اور ٹرائل بہتر کر رہے ہیں۔
سینیٹرشیری رحمان کی زیرصدارت سینیٹ کااجلاس منعقد ہوا، شبلی فرازنے قرارداد پیش کی اورکہا کہ ملک میں کہیں بھی پرامن جلسہ ہو تواجازت دی جانی چاہئے، پرامن جلسہ پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کا حق ہے۔
وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ نے کہا کہ یہ پنجاب حکومت کا معاملہ ہے ہم صوبائی حکومت کومجبورنہیں کرسکتے اس مسودہ کو آئین اور قانون سے مشروط کیا جائے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ غیرتارکین وطن لے جانے والی کشتیوں کے مسلسل حادثات ہو رہے ہیں، پاکستان سےعمرہ زائرین کی آڑ میں بھکاری بدنامی کا باعث بن رہے۔
وفاقی وزیرقانون نے کہا کہ ان واقعات کی روک تھام کے لیے بلز پیش کرنے جا رہا ہوں، ان قانونی بلز کا مقصد ان جرائم میں ملوث افراد کو سخت سزائیں دینا ہے۔
شبلی فرازنے وزیرقانون کی تجویزمسترد کرتے ہوئے کہاکہ یہ اے این پی کے سینیٹرہدایت اللہ کا تیارکردہ متن ہے ، سینیٹر ہدایت اللہ نے کہا کہ وہ احتجاجی جلسہ نہیں بلکہ اے این پی قائدین کوخراج عقیدت پیش کرنے کیلئے پرامن جلسہ چاہتے تھے، شبلی فرازنے قرارداد پیش کی جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
ایوان میں پیش کردہ انکم ٹیکس ترمیمی بل پرتجاویزپیرتک طلب کرلی گئیں، تارکین وطن کی اسمگلنگ کی روک تھام ترمیمی، روک تھام ٹریفیکنگ ان پرسنزترمیمی اورایمیگریشن آرڈنینس1979 میں مزید ترمیم کے بلز بھی مںظورکرلیے گئے۔

سینیٹ میں صحافیوں کے تحفظ سے متعلق بل پرقائمہ کمیٹی اطلاعات کی رپورٹ ایوان میں پیش کی گئی۔ چئیرمین قائمہ کمیٹی اطلاعات بیرسٹرعلی ظفر نے رپورٹ ایوان میں پیش کی۔
علی ظفر نے کہا کہ یہ بل صحافیوں کے تحفظ سے متعلق ہے، اس بل کی منظوری جلد کی جائے۔
فلور نہ ملنے پر اپوزیشن کے اراکین نے احتجاج کرتے ہوئے کورم کی نشاندہی کردی ، کورم نامکمل نکلنے پر اجلاس پیرتک کیلئے ملتوی کردیا گیا۔
Comments are closed on this story.