اقوام متحدہ نے بنگلہ دیش میں حسینہ واجد کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا پردہ چاک کردیا
بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا پردہ چاک ہوگیا۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں گزشتہ سال جولائی میں ہونے والے قتل عام میں حسینہ واجد ملوث تھیں، رپورٹ اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق کے سربراہ فولکر ترک نے جاری کی۔
رپورٹ کے مطابق کریک ڈاؤن میں تقریباً 1,400 افراد ہلاک ہوئے تھے، جبکہ ہلاک افراد میں سے اکثر کو بنگلہ دیش سکیورٹی فورسز نے نشانہ بنایا تھا جو پرتشدد کریک ڈاؤن باقاعدہ پالیسی کا حصہ تھے۔
عوامی لیگ کے خلاف کریک ڈاؤن پر خالدہ ضیا کی بی این پی بول اٹھی
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مظاہرین اور ان کے حامیوں پر کیے گئے پرتشدد حملوں کے شواہد ملے ہیں، اقوام متحدہ نے ان اقدامات کو انسانیت کیخلاف جرائم میں شامل کرنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ یکم جولائی سے 15 اگست کے دوران ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، ان ہلاکتوں میں 12 سے 13 فیصد بچے تھے۔
سربراہ یو این انسانی حقوق فولکر ترک کا کہنا تھا کہ کریک ڈاؤن کا مقصد اقتدار میں رہنا تھا، ہم نے جو شواہد جمع کیے ہیں جو شواہد انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے زمرے میں آتے ہیں۔
Comments are closed on this story.