ٹرمپ نے مودی کو کیا خاص تحفہ دیا؟
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کی ملاقات نے ایک نیا رنگ اختیار کر لیا جب ٹرمپ نے مودی کو اپنے دورِ صدارت کی یادگار کتاب ’اوور جرنی ٹوگیدر‘ بطور تحفہ پیش کی۔ مگر اصل سرپرائز تو اس وقت آیا جب ٹرمپ نے کتاب پر ذاتی طور پر دستخط کرتے ہوئے لکھا،’مسٹر پرائم منسٹر، آپ ایک عظیم انسان ہیں‘
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ تصویری کتاب ٹرمپ کے پہلے صدارتی دور کے اہم لمحات پر مشتمل ہے، جس میں Howdy Modi تقریب اور 2020 میں بھارت میں ہونے والی ’نمسٹے ٹرمپ‘ ریلی کی جھلکیاں شامل ہیں۔ ٹرمپ نے کتاب کے چند صفحات پلٹتے ہوئے مودی کو تاج محل کے سامنے لی گئی اپنی تصویر بھی دکھائی، جس میں ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ بھی موجود تھیں۔
دونوں رہنماؤں نے تجارت، سیکیورٹی اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔
محبت کے ساتھ مگر تلخی برقرار!
ملاقات میں جہاں محبت اور تعریفوں کے پل باندھے گئے، وہیں کچھ تلخ معاملات بھی زیر بحث آئے۔ ٹرمپ نے بھارت کے بلند تجارتی محصولات (ٹیرِف) پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا،
’ہم بھارت کے ساتھ مساوی تجارتی پالیسی چاہتے ہیں۔ اگر بھارت ہم پر زیادہ محصولات عائد کرتا ہے تو ہم بھی انہیں اتنا ہی چارج کریں گے۔‘

تاہم، دونوں ممالک نے جلد تجارتی معاہدہ طے کرنے پر اتفاق کیا، اور ٹرمپ نے اعلان کیا کہ ’ہم بھارت کے ساتھ کچھ شاندار تجارتی معاہدے کرنے جا رہے ہیں۔‘
مودی نے بھی پریس کانفرنس میں ٹرمپ کی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے کہا،
’ایک چیز جو میں صدر ٹرمپ سے سیکھتا ہوں، وہ یہ ہے کہ وہ ہمیشہ اپنے ملک کے مفاد کو اولین ترجیح دیتے ہیں۔ میں بھی بھارت کے مفادات کو ہمیشہ سب سے اوپر رکھتا ہوں۔‘
دفاعی معاہدے اور چین کے خلاف حکمتِ عملی
دونوں رہنماؤں نے انِڈو پیسیفک خطے میں سیکیورٹی تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا، جسے ماہرین چین کے اثر و رسوخ کو کم کرنے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔ ٹرمپ نے مزید اعلان کیا کہ امریکہ بھارت کو جدید ترین F-35 فائٹر جیٹس فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
ملاقات میں دفاع، توانائی، مصنوعی ذہانت اور جوہری توانائی جیسے اہم معاملات پر بھی گفت و شنید ہوئی۔ ذرائع کے مطابق، بھارت کی جانب سے حالیہ تجارتی رعایتیں درحقیقت ’ ٹرمپ کے لیے ایک تحفہ’ تھیں تاکہ تجارتی تناؤ میں کمی لائی جا سکے۔
اگرچہ یہ ملاقات گرمجوشی اور تحائف کا تبادلہ لے کر آئی، مگر اس کے پیچھے وہ سخت گیر تجارتی پالیسی اور طاقت کا کھیل بھی جاری ہے جو امریکہ اور بھارت کے درمیان تعلقات کی پیچیدگیوں کو واضح کرتا ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ دوستی آگے کیا رخ اختیار کرتی ہے۔ محبت میں مزید گہرائی آتی ہے یا پھر تجارتی جنگ کا آغاز ہوتا ہے۔
Comments are closed on this story.