آئی ایم ایف وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات کے سوال پر خواجہ آصف کا نورعالم کو جواب
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ملک کے ایٹمی پروگرام پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، آئی ایم ایف کے وفد کو سپریم کورٹ کی جانب سے ملاقات کی اجازت ملنے کے بعد ملاقات ہوئی ہوگی۔
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران جمعیت علماء اسلام ( جے یو آئی ) کے رکن قومی اسمبلی نور عالم خان نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سے سوال پوچھنا اپوزیشن کا کام ہوتا ہے، آئی ایم ایف کے وفد نے کس کی اجازت سے چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقات کی ہے۔
جس پر وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آئی ایم ایف نے ٹائم مانگا ہوگا اور سپریم کورٹ نے ٹائم دیا ہوگا، آئی ایم ایف کے ساتھ ایک معاہدہ ہے اور معاہدے کے مطابق اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ اس وقت جوڈیشری مالی مشکلات میں بھی ہماری مدد کر رہی ہے تاکہ اربوں روپے کے بقایاجات کے کیسز جلد از جلد نمٹائے جاسکیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے ایٹمی پروگرام پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، مالیاتی ڈسپلن کے حوالے سے ہماری بھی مجبوریاں ہیں۔
یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو بند نہیں کیا جارہا، رانا تنویر
قومی اسمبلی کو وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر نے کہا ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو بند نہیں کیا جارہا ہے بلکہ ری اسٹرکچرنگ کی جارہی ہے، اس حوالے سے جو بھی فیصلہ ہوگا اس سے حلیف جماعتوں کو آگاہ کیا جائے گا۔
بدھ ہونے والےقومی اسمبلی اجلاس کے دوران سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ اس ایوان میں وفاقی وزیر کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو بند نہیں کیا جائے گا اور ہم نے مان لیا کہ واقعی حکومت کارپوریشن کو بند نہیں کر رہی ہے مگر اب خبر آئی ہے کہ حکومت یوٹیلیٹی سٹورز کو بند کر رہی ہے اور رمضان پیکیج بھی نہیں دیا جارہا ہے۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ قومی اسمبلی کی کمیٹی میں تمام سیاسی جماعتوں کے اراکین کمیٹی نے متفقہ طو رپر یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو بند نہ کرنے کی سفارش کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر اس ادارے میں گھپلے ہیں یا کوئی اور خرابی ہے تو اس کو بند کرنے کی بجائے خرابی کو دور کریں، حکومت کا فرض ہے کہ وہ اپنے عوام کے لیے اسانیاں پیدا کریں، ایسے ملک نہیں چلا کرتے ہیں اور عوام کی رائے کے بغیر اداروں کو بند نہیں کیا جاتا ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام اور پیپلز پارٹی کی جانب سے یہ وضاحت دی جائے۔
اس موقع پر رانا تنویر حسین نے کہاکہ جس دن یہ معاملہ ایوان میں آیا تھا، یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کو اب بھی بند نہیں کر رہے ہیں مگر اس میں جو مسائل ہیں اس کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی بنیادوں پر بہت زیادہ یوٹیلیٹی سٹورز بنائے گئے جو کہ درست نہیں ہے، ادارے کو ری اسٹرکچر کیا جارہا ہے، اس ادارے میں ایک ہی حلقے سے تین ہزار سے زائد افراد ڈیلی ویجز پر بھرتی کیے گئے اور اس حوالے سے ایک سابق وفاقی وزیر نے فون کرکے درخواست کی کہ میرے حلقے کے ملازمین کو نہ چھیڑیں۔
آئی ایم ایف مشن کا گریڈ 17 سے 22 تک کے افسران کے اثاثے ظاہر کرنے کا مطالبہ
رانا تنویر نے مزید کہا کہ ابھی تک اس ادارے کو ختم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے تاہم جو بھی فیصلہ کیا جائے گااس سے آگاہ کیا جائے گا۔
سید نوید قمر نے کہاکہ وزیر اعظم آفس اور وفاقی وزیر کے بیانات میں تضاد ہے وزیر اعظم ہائوس کے مطابق یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کو بند کیا جارہا ہے جبکہ وفاقی وزیر کہتے ہیں کہ اس کی ری سٹرکچرنگ کی جارہی ہے، حکومت اس حوالے سے اپنی پالیسی واضح کرے۔
Comments are closed on this story.