ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں ایلون مسک کے چار سالہ بیٹے کی حرکتوں سے غصہ
اوول آفس میں ایک منفرد اور دلچسپ واقعہ اس وقت پیش آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر رہے تھے۔ اس موقع پر ایلون مسک بھی موجود تھے، جن کے ہمراہ ان کا چار سالہ بیٹا بھی تھا، جس نے اپنی معصوم حرکات سے صدر ٹرمپ کو قدرے پریشان کر دیا۔
تقریب کے دوران، جب مسک میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، ان کا بیٹا نہ صرف اپنی ناک صاف کرنے میں مصروف تھا بلکہ صدر ٹرمپ سے بات بھی کر رہا تھا۔ ایک لمحے پر صدر ٹرمپ نے بچے کو ’بہت ذہین اور شاندار لڑکا‘ قرار دیا، تاہم بعد میں جب بچے نے کچھ اور کہا تو صدر نے ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے چہرہ پھیر لیا۔ پھر جیسے ہی بچے نے دوبارہ کوئی جملہ کہا، ٹرمپ نے ہاتھ بڑھا کر اسے خاموش کرانے کی کوشش کی۔
امریکا میں ایک سینٹ کا سکہ ختم؟ ٹرمپ نے نیا حکم جاری کر دیا
سوشل میڈیا پر صارفین نے ایلون مسک پر تنقید کی کہ وہ اپنے بیٹے کو سیاسی تقریبات میں لے جا رہے ہیں اور بعض لوگوں نے اسے ’سیاسی حربہ‘ قرار دیا۔ اس موقع پر ایلون مسک کی جانب سے ’میگا‘ ٹوپی پہننا بھی تنازعے کا باعث بن گیا، کیونکہ وفاقی قوانین کے مطابق، سرکاری ملازمین کو ایسی سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی اجازت نہیں ہے۔
دوسری جانب، ایلون مسک کو وفاقی عدالتوں میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ امریکی ڈسٹرکٹ جج کارل نکولس نے حکومت کے اس حکم کو روک دیا ہے جس کے تحت یو ایس ایڈ کے بیرون ملک تعینات ملازمین کو 30 دن میں امریکہ واپس بلانے کا کہا گیا تھا۔
اسرائیل غزہ کا الحاق کرے گا، اسے خریدیں نہیں امریکی انتظامیہ کے ماتحت لیں گے، ٹرمپ
علاوہ ازیں، جج پال اے اینگل مائیر نے مسک کے قائم کردہ ’ ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی’ کو محکمہ خزانہ کے حساس ڈیٹا تک رسائی سے روک دیا۔ اس ڈیٹا میں لاکھوں امریکیوں کے سوشل سیکیورٹی نمبرز اور بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات شامل تھیں۔
دوسری طرف، ایک اور عدالت نے فیصلہ دیا کہ حکومت کو فوری طور پر ان فنڈز کو جاری کرنا ہوگا جنہیں ریاستوں نے منجمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ محکمہ انصاف نے اس عدالتی فیصلے کو ’عدالتی اختیارات سے تجاوز‘ قرار دیا۔
یہ واقعات ظاہر کرتے ہیں کہ ایلون مسک اور صدر ٹرمپ کو نہ صرف عوامی بلکہ قانونی سطح پر بھی سخت چیلنجز کا سامنا ہے۔
Comments are closed on this story.