Aaj News

بدھ, مارچ 26, 2025  
25 Ramadan 1446  

لاہور میں عورت مارچ: خواتین، اقلیتوں اور بنیادی حقوق کے تحفظ سمیت متعدد مطالبات

جنس کا تعین ازخود کرنے کا حق برقرار رکھا جائے، مطالبہ
شائع 12 فروری 2025 02:47pm
تصویر: انسٹاگرام/عورت مارچ لاہور
تصویر: انسٹاگرام/عورت مارچ لاہور

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد لاہور میں آج عورت مارچ ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں شرکاء نے خواتین، مذہبی و صنفی اقلیتوں، اور دیگر پسے ہوئے طبقات کے حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔ ریلی کے دوران مختلف معاشرتی مسائل پر آواز اٹھائی گئی اور حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا گیا۔

عورت مارچ کے شرکاء نے مطالبہ کیا کہ مذہبی، لسانی، صنفی اقلیتوں اور سیاسی مخالفین کو عام زندگی سے مٹانے کے سلسلے کو ختم کیا جائے اور پنجاب پروٹیکشن آف ویمن قانون کو مؤثر انداز میں نافذ کیا جائے۔

ریلی میں کام کی جگہوں پر جنسی ہراسانی کے خلاف قائم کمیٹیوں کو مضبوط بنانے، جبری طور پر مذہب کی تبدیلی کا خاتمہ کرنے اور مذہبی اقلیتوں سے متعلق قوانین پر عوامی مشاورت کے ساتھ نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

شرکاء نے گلگت بلتستان میں فیملی کورٹس کے قیام، خواجہ سرا اور صنفی اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور تشدد کے خاتمے، اور افراد کو اپنی جنس کے تعین کا حق برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

مزید برآں، ریلی میں متنازعہ علاقوں میں لڑکیوں کی تعلیم کے حق کو یقینی بنانے، جبری گمشدگیوں کے خلاف آواز اٹھانے والوں پر تشدد ختم کرنے اور پنجاب ڈیفیمیشن ایکٹ 2024 اور دفعہ 144 کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا۔

عورت مارچ کے شرکاء نے آزادی اظہار پر سینسر شپ کے لیے فائر وال جیسی ٹیکنالوجی کے خاتمے، طلبہ یونین کی بحالی، سموگ کے مؤثر حل کے لیے پالیسی بنانے، اور زرعی اراضی کو ذاتی مفادات کے لیے استعمال کرنے والے منصوبوں کو بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

Aurat March

Women