ایک سال کی کامیابیاں سب کے سامنے ہیں، ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے، وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں معیشت میں استحکام کی کامیابیاں سب کے سامنے ہیں، تاہم مزید بہتری کی ضرورت ہے۔
اسلام آباد میں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کی معاشی پالیسیوں کو مثبت قرار دینے پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ پائیدار استحکام کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کا تعاون ناگزیر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومتی ٹیم نے آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جیورجیوا سے ملاقات کی، جس میں پاکستانی معیشت کے استحکام کے اقدامات کو سراہا گیا۔
محمد اورنگزیب نے انشورنس سیکٹر میں بہتری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملک کو ”انشورڈ پاکستان“ کی طرف لے جانا ہے تو انشورنس نظام کو مزید بہتر، تیز اور سستا بنانے کی ضرورت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ ایسی پالیسیاں بنانا اور ان پر عملدرآمد یقینی بنانا ہے جو معیشت کو مستحکم رکھ سکیں۔ انہوں نے زرعی اور انشورنس سیکٹر میں مزید ترقی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے صرف نقصانات کی تلافی کافی نہیں بلکہ ان سے بچاؤ کے لیے پیشگی اقدامات بھی ضروری ہیں۔
وزیر خزانہ نے اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ معیشت کی بہتری کے لیے نہ صرف موجودہ صورتحال پر نظر رکھیں بلکہ مستقبل کی ترقی کے منصوبے بھی تشکیل دیں تاکہ ملک کو مزید معاشی استحکام کی طرف لے جایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ تجارت کرنا حکومت کا کام نہیں، حکومت نجی شعبے کی مکمل معاونت کے لیے تیار ہے۔
Comments are closed on this story.