Aaj News

ہفتہ, مارچ 29, 2025  
28 Ramadan 1446  

بنا اجازت چاکلیٹ کھانے پر مالکان کے تشدد سے 12 سالہ گھریلو ملازمہ جاں بحق، دل دہلا دینے والی تفصیلات

تشدد میں ملوث میاں بیوی کو تحویل میں لے لیا، پولیس
شائع 12 فروری 2025 02:57pm

راولپنڈی کے تھانہ بنی کے علاقے میں مالکان کے مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والی 12 سالہ گھریلو ملازمہ اقرا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہولی فیملی اسپتال میں دم توڑ گئی ہے۔ بچی کا قصور صرف اتنا تھا کہ اس نے بنا اجازت ایک چاکلیٹ کھائی۔

آٹھ ہزار روپے تنخواہ پر کام کرنے والی کمسن ملازمہ کومالک اور اس کی اہلیہ نے بنا اجازت چاکلیٹ کھانے پر لوہے کی راڈ سے تشدد کا نشانہ بنایا جس سے اس کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں، جس کے بعد ملزمان میاں بیوی نیم مردہ حالت میں بچی کو اسپتال کے باہر پھینک کر فرار ہوگئے۔ لیکن راولپنڈی کے اسپتال میں اقرا نے دم توڑ دیا۔ گرفتاری پر ملزمان نے جھوٹ بولا کہ بچی کا والد نہیں ہے۔

پولیس کے مطابق بچی کے والد کا ایک ماہ قبل انتقال ہو گیا تھا، جبکہ ماں عدت میں ہے۔ گھریلو حالات کے باعث اقرا نے ایک گھر میں ملازمت شروع کی، جہاں مبینہ طور پر مالکان نے اس پر بدترین تشدد کیا۔

لاہور: 14 سالہ گھریلو ملازم پر مالکان کا تشدد، حساس اعضاء کاٹ دئے

ابتدائی تحقیقات کے مطابق تشدد کا واقعہ 4/5 روز قبل پیش آیا۔ پولیس حکام کے مطابق بچی گارمنٹس کی شاپ پر ملازمت کرنے والے راشد شفیق نامی شخص کے گھر کام کرتی تھی۔

زخمی بچی کو تین دن تک گھر میں رکھا گیا، اور جب اس کی حالت بگڑ گئی تو ملزمان اسے اسپتال چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ ڈاکٹروں کے مطابق اقرا کے سر، ٹخنوں، ٹانگوں اور بازوؤں پر تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں۔

اڈیالہ جیل کا حوالاتی دل کی تکلیف کے باعث دم توڑ گیا

پولیس نےوالد کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے ملزم راشد شفیع اور اس کی اہلیہ کو گرفتار کر لیا ہے، جبکہ مزید تفتیش جاری ہے۔

بچی کے انتقال کے بعد ایف آئی آر میں دفعہ 302، چلڈرن ایکٹ 2004 سمیت 7 دفعات شامل کی گئی ہیں۔

درج مقدمے کے مطابق والد نے پولیس کو بتایا کہ ان کے کل پانچ بچے ہیں، جن میں تین بیٹیاں اور دو بیٹے شامل ہیں۔

والد نے بتایا کہ ان کی بیٹی ایک سال سے راولپنڈی میں ماہانہ آٹھ ہزار روپے تنخواہ پر گھریلو ملازمہ تھی، وہ تین ماہ قبل اپنی بیٹی سے مل کر آئے تھے، بیٹی نے 12 روز قبل فون پر اطلاع دی کہ راشد اور ثنا تشدد کرتے ہیں۔

متن مقدمہ کے مطابق والد نے کہا کہ راشد شفیق اور ثنا نے میری بیٹی پر قتل کی نیت سے تشدد کیا، ملزمان کے خلاف سخت سے سخت قانونی کاروائی عمل لائی جائے۔

rawalpindi

punjab

Punjab police

minor girl