حماس کی بڑی فتح: شکست خوردہ اسرائیل نیٹزارم کوریڈور سے نکل گیا
غزہ میں 15 ماہ تک فلسطینیوں کی نسل کشی اور مزاحمتی تحریک حماس کے ہاتھوں بدترین ہزیمت کے بعد اسرائیلی فوج نیٹزارم کوریڈور سے نکل گئی۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کا انخلا فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب مزید 3 صہیونی یرغمالیوں کی رہائی کے بعد ممکن ہوا ہے۔
نیٹزارم کوریڈور پر اسرائیلی فوج کے قبضے کی وجہ سے اس نے غزہ کو 2 حصوں میں کاٹ دیا تھا، جس کے باعث ایک حصے کے لوگوں کا دوسرے حصے کے افراد سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔
غزہ جنگ بندی معاہدہ: 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کردیا گیا
گزشتہ روز 3 اسرائیلی یرغمالیوں اور 183 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا، اسرائیلی فوج کی حراست میں موجود افراد میں سے کم از کم 7 کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے مطابق اسرائیلی فوج کو آج نیٹزارم کے عسکری زون سے انخلا مکمل کرنا تھا، یہ نام نہاد کوریڈور اسرائیل نے غزہ میں جنگ کے ابتدائی دنوں میں بنایا تھا، یہ بند فوجی زون تقریباً 6 کلومیٹر چوڑا ہے اور شمالی غزہ کو بقیہ علاقے سے منقطع کرتا ہے۔
غزہ جنگ بندی معاہدہ : 3 اسرائیلیوں کے بدلے 183 فلسطینی رہا
رپورٹ کے مطابق معاہدے کے مطابق اب غزہ کی پٹی کے جنوبی اور شمالی حصوں کے درمیان آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت مل گئی ہے۔
غزہ کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ نیٹزارم کوریڈور سے گزرنے والی دو اہم سڑکوں صلاح الدین اور الرشید سے گزرنے کے لیے طریقہ کار میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ نیٹزارم راہداری پر اسرائیلی فورسز نے سب سے زیادہ چیک پوسٹیں قائم کی تھیں۔ اس کوریڈور میں 1972 سے 2005 کے درمیان غیر قانونی طور پر اسرائیلی آباد کاری کی گئی تھی۔
Comments are closed on this story.