Aaj News

اتوار, اپريل 13, 2025  
14 Shawwal 1446  

فلسطینیوں کیلئے سعودی عرب میں ریاست کا قیام، نیتن یاہو کے بیان پر مملکت کا سخت ردعمل

سعودی عرب نے ان عرب ممالک کی تعریف کی جنہوں نے نیتن یاہو کے فلسطینی عوام کے جبری انخلا کے بیان کو سختی سے مسترد کیا،
شائع 09 فروری 2025 11:54am

سعودی عرب کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے حالیہ متنازعہ بیان پر سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے سعودی عرب میں فلسطینی ریاست قائم کرنے کی تجویز پیش کی تھی جس پر عرب ممالک کی جانب سے ان کے بیان کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ عودی عرب نے اسرائیلی وزیراعظم کے بیان کو شدت پسند اور قابض ذہنیت قرار دیا ہے۔

سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی حکام نے نیتن یاہو کے بیان کو رد کیا، جن کا مقصد غزہ میں قبضے کے دوران فلسطینیوں پر اسرائیلی بربریت سے توجہ ہٹانا ہے جس میں نسل کشی بھی شامل ہے۔

سعودی عرب نے حالیہ بیان میں ان عرب ممالک کی تعریف کی گئی جنہوں نے اسرائیلی وزیراعظم کے فلسطینی عوام کے جبری انخلا کے بیان کو سختی سے مسترد کیا ہے۔ سعودی حکومت نے واضح طور پر کہا کہ یہ مؤقف فلسطینی مسئلے کی عرب اور اسلامی دنیا میں مرکزیت کی عکاسی کرتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ سعودی عرب ایسے بیانات کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے جو اسرائیلی قبضے کی مسلسل جارحیت اور غزہ میں جاری نسل کشی سے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے دیے جا رہے ہیں۔

اسرائیل نے 3 اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 183 فلسطینی قیدی رہا کردیئے

سعودی عرب نے بیان میں کہا کہ فلسطینی عوام اپنی ملک کے حقیقی وارث ہیں، نہ کہ کوئی مہاجر جنہیں جب چاہے بے دخل کیا جا سکتا ہے۔ مملکت نے مزید کہا کہ یہی انتہا پسندانہ سوچ اسرائیل کو امن قبول کرنے سے روکتی ہے، جو 75 سال سے منظم ظلم وستم کے ذریعے فلسطینی عوام کے حقوق پامال کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان سمیت سعودی عرب، مصر، امارات اور اردن جیسے ممالک نے اسرائیلی وزیر اعظم کے بیان کی سختی سے مذمت کی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ فلسطینی ریاست اسرائیل کے لیے خطرہ ہے۔

اسرائیل کی قید سے رہا فلسطینی کی بس کی کھڑکی سے ہوائی فائرنگ کی ویڈیو وائرل

نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے پاس ایک ریاست تھی جس کا نام غزہ تھا جو حماس کے زیر قبضہ تھی اور 7 اکتوبر کو دیکھیں کیا ہوا اور ہمیں کیا ملا، اس لیے ہمیں فلسطینی ریاست قبول نہیں ہے۔

انہوں نے یہ تجویز بھی دی تھی کہ فلسطینیوں کی ریاست سعودی عرب میں بنا دی جائے۔

Saudia Arabia

condemns

Benjamin Netanyahu

PROPOSAL

displacing Palestinians