حیدرآباد: پولیس کیخلاف وکلا کا دوسرے روز بھی دھرنا، ٹریفک معطل، گاڑیوں کی طویل قطاریں
حیدرآباد بائی پاس پر پولیس کے خلاف وکلا کا دھرنا آج دوسرے روز بھی جاری ہے، جس کے باعث کراچی سے ملک کے دیگر حصوں کو جانے والی ٹریفک معطل ہونے سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں جبکہ مسافر رل گئے۔
حیدرآباد میں پولیس اور وکلا کے درمیان جاری کشیدگی ختم نہ ہوسکی، پولیس کے خلاف وکلا نے احتجاج کرتے ہوئے نیشنل ہائی وے پر دھرنا دے دیا، جو دوسرے روز بھی جاری ہے۔
حیدرآباد کے تھانہ بھٹائی نگر میں 4 روز قبل علی رضا بوزدار نامی وکیل کے کار میں فینسی نمبر پلیٹ اور ٹنٹد گلاسز لگانے کے خلاف مقدمہ درج ہوا تھا جس کے بعد سے وکلاء سراپا احتجاج تھے اور ان کا مطالبہ تھا کہ ایس ایس پی حیدرآباد ڈاکٹر فرخ لنجار کا تبادلہ کیا جائے۔
ڈی آئی جی حیدرآباد طارق دھاریجو کی یقین دہانی پر وکلا نے احتجاج ختم کیا تھا تاہم گذشتہ روز تک ایس ایس پی کا تبادلہ نہ ہوا تو وکلا نے بائی پاس پر گزشتہ دوپہر دھرنا دے دیا جو 22 گھنٹے گزرنے کے باوجود جاری ہے۔
دھرنے کے باعث کراچی سے پنجاب اور اندرونِ سندھ آنے اور جانے والی ٹریفک معطل ہوگئی جس سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں اور اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
کراچی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے آج مکمل ہڑتال کا اعلان
دوسری جانب حیدر آباد بار ایسوسی ایشن کے ممبران سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے آج مکمل ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔
جنرل سیکرٹری کراچی بار غلام رحمان کورائی کا کہنا ہے کہ آج کا احتجاج ایس ایس پی حیدر آباد کے غیر قانونی ایکشن ہے خلاف ہے، کراچی کے وکلاء عدالتی امور معطل کرکہ اہم مسئلے میں ساتھ دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حیدر آباد کے وکلا ساتھیوں کا ساتھ دیں جو احتساب اور انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں۔
علاوہ ازیں صدر ہائیکورٹ بار ایسویشن کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی کو ٹرانسفر نہیں کیا گیا تو 10 دن تک دھرنا جاری اور احتجاج کا دائرہ پورے پاکستان تک بڑھا دیا جائے گا۔
اس کے علاوہ کراچی میں کلفٹن کے پی ٹی انڈر پاس کے قریب بھی وکلا نے احتجاج کرتے ہوئے ایس ایس پی حیدرآباد کے تبادلے کا مطالبہ کیا۔
یاد رہے کہ 3 دن قبل حیدرآباد میں بھٹائی نگر پولیس نے علی رضا ایڈوکیٹ کے خلاف جعلی نمبر پلیٹ لگانے کے الزام میں جعلسازی اور فراڈ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کےکار تحویل میں لےلی تھی۔
جس پر وکلا برادری نے ایس ایس پی آفس حیدرآباد میں دھرنا دیا، ان کا مطالبہ تھا کہ بھٹائی نگر تھانےکے ایس ایچ او اور ایس ایس پی حیدرآباد فرخ لنجھار کو برطرف کرکےمقدمہ ختم کیا جائے۔
وکلا کے رویے کے خلاف مختلف ایس ایچ اوز نے ایک ماہ کی چھٹی کی درخواستیں دی تھیں جبکہ ڈی آئی جی نے ایس ایچ اوز کو ڈیوٹیاں معمول کے مطابق انجام دینے کی ہدایت کی تھی۔
Comments are closed on this story.