مہا کمبھ میلے میں بھگدڑ سے ہلاکتیں بڑا واقعہ نہیں، ہیمامالنی
ماضی کی معروف اداکارہ اور بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ ہیمامالنی نے کہا ہے کہ مہا کمبھ میلے میں بھگدڑ سے 30 افراد کی ہلاکت اور درجنوں کے زخمی ہونے کا واقعہ اتنا بڑا نہیں تھا۔
مہا کمبھ میلے میں شرکت کے بعد بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ ہیما مالنی نے کہا کہ یہ کوئی بہت بڑا واقعہ نہیں تھا، لیکن اس معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے۔
بھارت مہاکمبھ میلے میں بھگدڑ مچ گئی، 30 سے زائد افراد ہلاک 50 زخمی
انہوں نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی انتظامیہ کو ”بہت اچھی طرح سے میلے کو منظم“ کرنے پر سراہتے ہوئے کہا کہ اتنے بڑے مذہبی اجتماع کے حوالے سے بہت اچھے انتظامات کئے گئے ہیں۔
بھارت کے مہا کمبھ میلے کی حسین ترین خاتون سادھو کون؟
ماضی کی اداکارہ نے اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ اتنے بڑے اجتماع میں لاکھوں لوگ آتے ہیں، بڑے پیمانے پر انتظام کرنا بہت مشکل کام ہے، اتنے رش میں لوگوں کی جلد بازی کے باعث کھبی کھبی بھگدڑ بھی مچ جاتی ہے۔
اپوزیشن رہنماؤں کی تنقید اور یوپی حکومت پر اموات کی اصل تعداد چھپانے کے الزام کے جواب میں اداکارہ نے کندھے اچکاتے ہوئے کہا کہ ”وہ وہی کہیں گے جو وہ چاہتے ہیں، ان کا کام ہی غلط باتیں کرنا ہے۔“
کمبھ میلےمیں لاکھوں دلوں کی دھڑکن بننے والی مونالیزا کی بالی وڈ میں انٹری
یاد رہے کہ بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ ہیما مالنی نے گزشتہ ہفتے کمبھ میلے میں شرکت کرتے ہوئے ’مقدس غسل‘ بھی لیا، جس کے بعد ان کا کہنا تھا کہ وہ اب ”بہت اچھا محسوس کر رہی ہیں“،
انہوں نے کہا کہ ”مجھے اس سے پہلے کبھی ایسا تجربہ نہیں ہوا، میں خود کو خوش قسمت سمجھتی ہوں کہ مجھے مہا کمبھ میلے میں شرکت اور غسل کرنے کا موقع ملا ۔“
**144 سال میں ایک بار ہونے والا ’مہاکمبھ‘ میلہ کیا ہے؟**
ادھر یوپی سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ طارق انور نے ان کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ”بے حس اداکارہ کبھی نہیں جان سکتیں کہ جن لوگوں کی موت ہوئی ہے، ان کے اہل خانہ کے دل پر کیا گذر رہی ہوگی؟ اتنے بڑے ہجوم میں خوفناک بھگدڑ سے کتنے لوگ متاثر ہوئے ہیں“۔
Comments are closed on this story.