Aaj News

بدھ, فروری 19, 2025  
20 Shaban 1446  

پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 نافذ العمل ہوگیا، نوٹیفکیشن جاری

ڈیجیٹل نیشن ایکٹ کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری ہوگیا
اپ ڈیٹ 30 جنوری 2025 11:58am

متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ قانون بن گیا، صدر مملک آصف زرداری کے دستخط کے بعد گزٹ نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا جبکہ ڈیجیٹل نیشن ایکٹ کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری ہوگیا۔

قومی اسمبلی، سینیٹ اور قائمہ کمیٹیوں سے منظوری کے بعد پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 پر صدر آصف زرداری نے بھی گزشتہ روز دستخط کردیے تھے، جس کے بعد پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

وزارت قانون کی جانب سے گزٹ نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 نافذ عمل ہوگیا جبکہ صدر آصف زرداری کا توثیق کردہ ڈیجیٹل نیشن ایکٹ کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز صدر مملکت آصف علی زرداری نے پیکا ترمیمی بل 2025 اور ڈیجیٹل نیشن بل 2025 پر دستخط کردیے تھے جس کے بعد دونوں بل قانون بن گئے تھے۔

خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے ترمیمی بل کو پہلے قومی اسمبلی سے منظور کرایا گیا تھا اور اس کے بعد ایوان بالا نے بھی ترمیمی بل کی منظوری دے دی تھی جس کے بعد صدر مملکت کے دستخط کے لیے ایوان صدر بھیجا گیا تھا۔

صدر مملکت نے پیکا ترمیمی بل 2025 پر دستخط کردیے، متنازع ایکٹ قانون بن گیا

پیکا ترمیمی بل کی منظوری کے دوران اپوزیشن کی جانب سے شدید مخالفت اور احتجاج کیا گیا تھا جبکہ صحافیوں نے سینیٹ اجلاس کی کارروائی کے دوران واک آؤٹ کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں احتجاج کیا تھا۔

اس کے علاوہ صحافتی تنظیموں نے ملک بھر میں متنازعہ پیکا ایکٹ ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کیا تھا اور اسے کالا قانون قرار دیا گیا تھا۔

پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025

یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے 22 جنوری کو پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔

دی پریونشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ (ترمیمی) بل 2025 میں سیکشن 26 (اے) کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے تحت آن لائن ’جعلی خبروں‘ کے مرتکب افراد کو سزا دی جائے گی، ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ جو بھی شخص جان بوجھ کر جھوٹی معلومات پھیلاتا ہے، یا کسی دوسرے شخص کو بھیجتا ہے، جس سے معاشرے میں خوف یا بےامنی پھیل سکتی ہے، تو اسے تین سال تک قید، 20 لاکھ روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔

پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 کے مطابق سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کا مرکزی دفتر اسلام آباد میں ہوگا، جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں بھی دفاتر قائم کیے جائیں گے۔

ترمیمی بل کے مطابق اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی رجسٹریشن اور رجسٹریشن کی منسوخی، معیارات کے تعین کی مجاز ہو گی جب کہ سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم کی سہولت کاری کے ساتھ صارفین کے تحفظ اور حقوق کو یقینی بنائے گی۔

پیکا ایکٹ کی خلاف ورزی پر اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے خلاف تادیبی کارروائی کے علاوہ متعلقہ اداروں کو سوشل میڈیا سے غیر قانونی مواد ہٹانے کی ہدایت جاری کرنے کی مجاز ہوگی، سوشل میڈیا پر غیر قانونی سرگرمیوں کا متاثرہ فرد 24 گھنٹے میں اتھارٹی کو درخواست دینے کا پابند ہو گا۔

پیکا ایکٹ ترمیمی بل کے خلاف صحافی برادری کا ملک بھر میں احتجاج

پیکا ایکٹ سینیٹ سے بھی منظور، پی ٹی آئی اراکین کی ایوان میں ہنگامہ آرائی، صحافیوں کا واک آؤٹ

پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا

ترمیمی بل کے مطابق اتھارٹی کل 9 اراکین پر مشتمل ہو گی، سیکریٹری داخلہ، چیئرمین پی ٹی اے، چیئرمین پیمرا ایکس آفیشو اراکین ہوں گے، بیچلرز ڈگری ہولڈر اور متعلقہ فیلڈ میں کم از کم 15 سالہ تجربہ رکھنے والا شخص اتھارٹی کا چیئرمین تعینات کیا جاسکے گا، چیئرمین اور 5 اراکین کی تعیناتی پانچ سالہ مدت کے لیے کی جائے گی۔

حکومت نے اتھارٹی میں صحافیوں کو نمائندگی دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے، ایکس آفیشو اراکین کے علاوہ دیگر 5 اراکین میں 10 سالہ تجربہ رکھنے والا صحافی، سافٹ وئیر انجینئر بھی شامل ہوں گے جب کہ ایک وکیل، سوشل میڈیا پروفیشنل نجی شعبے سے آئی ٹی ایکسپرٹ بھی شامل ہو گا۔

ترمیمی ایکٹ پر عملدرآمد کے لیے وفاقی حکومت سوشل میڈیا پروٹیکشن ٹربیونل قائم کرے گی، ٹربیونل کا چیئرمین ہائی کورٹ کا سابق جج ہو گا، صحافی، سافٹ ویئر انجینئر بھی ٹربیونل کا حصہ ہوں گے۔

اسلام آباد

PECA

PECA Act

peca ordinance 2025

PECA Act Amendment Bill 2025