واشنگٹن: مسافر طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر دریا میں جاگرا، 28 لاشیں نکال لی گئیں
امریکا میں واشنگٹن ائیرپورٹ کے قریب مسافر طیارہ اور فوجی ہیلی کاپٹر آپس میں ٹکرا گئے، حادثے میں ہلاک ہونے والے 28 افراد کی لاشیں دریا سے نکال لی گئیں، امریکی طیارہ حادثہ میں حکام نے مسافروں کی موت کی تصدیق کردی ہے۔ فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرانے کے بعد مسافر طیارہ پوٹومیک دریا میں گرگیا، ریسکیو آپریشن کو ریکوری آپریشن میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی ایئر لائن کی پرواز کینساس کے شہر وکیٹا سے واشنگٹن پہنچی تھی جہاں طیارے کو دریائے پوٹومیک کے اوپر رن وے کے قریب حادثہ پیش آیا۔ فلائٹ ریڈار کے مطابق حادثہ شام 5 بج کر 48 منٹ پر پیش آیا، جب طیارے کی رفتار 166 کلو میٹر فی گھنٹہ تھی۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق طیارے میں 64 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے جو فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرانے کے بعد پوٹومیک دریا میں گرگیا۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ طیارے میں 60 مسافر جبکہ 4 عملے کے افراد سوار تھے، حادثے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کردی گئیں اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچ گئیں۔
طیارے سے ٹکرانے والے فوجی ہیلی کاپٹر میں 3 اہلکار سوار تھے، حادثے کے بعد ریگن نیشنل ایئر پورٹ پر تمام پروازیں معطل کر دی گئی ہیں جب کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی فضائی حادثے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔
ہیلی کاپٹر میں سوار ایک سیکورٹی اہلکار کی لاش بھی دریا سے نکالی گئی ہے،حادثہ کی وجوہات جاننے کے لئےحکام نےمزید تحقیقات شروع کردی گئیں ہیں
امریکی نیوز چینل پر پریس سکریٹری کیرولین لیویٹ نے گفتگو میں کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو حادثے کے بارے میں رپورٹ کردیا گیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان بھی سامنے آگیا، انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فضائی حادثہ ایک المیہ ہے، حادثےمیں کوئی زندہ نہیں بچا، حادثےکی وجہ سے امریکی غم میں ہیں۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ آج کادن امریکا کیلئے تکلیف دہ ہے، 2016میں وائٹ ہاؤس آنے کے بعد میں نے سیفٹی وترجیح دی ہے،میری انتظامیہ ایوی ایشن سیفٹی کیلئے قابل افراد کونامزد کرے گی۔
دنیا کا جدید ترین امریکی جنگی طیارہ ایف 35 تباہ
واشنگٹن میں پولیس نے کہا کہ وہ دیگر ایجنسیوں کے ساتھ مل کر دریائے پوٹومیک میں ہونے والے حادثے کی تفتیش کر رہے ہیں۔
امریکی فیڈرل ایویشن اتھارٹی کے مطابق پی ایس اے ائیرلائنز Bombardier اور علاقائی جیٹ سیکورسکی H-60 ہیلی کاپٹر کے درمیان تصادم ہوا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ریگن نیشنل ایئرپورٹ پر آخری فضائی حادثہ 13 جنوری 1982 کو پیش آیا تھا جب ایئر فلوریڈا کی فلائٹ نے ایئرپورٹ سے اڑان بھری اور ایک پل سے ٹکرا کر دریائے پوٹومیک میں جا گری تھی۔ رپورٹ کے مطابق حادثے میں 78 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا افسوس
وزیراعظم شہباز شریف نے واشنگٹن میں مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر کے ٹکرانے کے المناک واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس مشکل گھڑی میں ہماری دعائیں صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکی عوام کےساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ہمدردیاں ان خاندانوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھودیا۔وزیراعظم نے حادثے میں زندہ بچ جانے والوں کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
سوڈان طیارہ حادثہ
دوسری جانب جنوبی سوڈان میں بھی طیارہ حادثہ پیش آیا جس میں 20 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق طیارہ دارالحکومت جوبا کے لیے ٹیک آف کرنے کے بعد آئل فیلڈز کے قریب گرا کرتباہ ہوا۔ طیارے میں 21 افراد سوار تھے جن میں سے صرف ایک کو بچایا جا سکا۔ ہلاک افراد میں بھارتی اور چینی باشندے بھی شامل ہیں۔
حکام کے مطابق طیارہ حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.