Aaj News

بدھ, اپريل 23, 2025  
24 Shawwal 1446  

جی ایچ کیو حملہ کیس میں مزید ایک گواہ کا بیان ریکارڈ، 3ملزمان کی درخواست بریت خارج

مشال یوسفزئی کے جی ایچ کیو حملے کے مقدمے کے دوران داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی
شائع 29 جنوری 2025 06:01pm

جی ایچ کیو حملہ کیس میں مزید ایک گواہ کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا اور ملزمان کی درخواست بریت خارج کر دی گئی جبکہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ٹرائل میں بیٹھنے کی اجازت دینے کی درخواست پر جیل سپرٹینڈنٹ سے جواب طلب کر لیا گیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں کی، سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان کو خصوصی عدالت پیش کیا گیا جبکہ عمران خان کی فیملی کمرہ عدالت میں موجود رہی۔

سماعت کے دوران سماعت کے دوران گواہ خرم علی جاوید کا بیان قلم بند کر لیا گیا جبکہ 3 ملزمان ناصر محفوظ، سعد سراج اور نوید عمر ستی کی درخواست بریت خارج کردی گئی۔

عدالت نے بشریٰ بی بی کے ٹرائل میں بیٹھنے کی اجازت دینے کی درخواست پر جیل سپرٹینڈنٹ سے جواب طلب کر لیا جبکہ سپرٹینڈنٹ سزا یافتہ مجرم کے جیل ٹرائل میں بیٹھنے پر جیل مینول کے مطابق اپنا جواب داخل کروائیں گے۔

مشال یوسفزئی کا اڈیالہ جیل کی عدالت میں داخلہ بند، عمران خان کی فیملی کو رسائی مل گئی

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی وکیل مشال یوسفزئی کا معطل لائسنس کے باوجود وکالت نامہ داخل کرانے کا معاملہ کے پی بار کونسل کو بھجوا دیا گیا جبکہ خیبرپختونخوا بار کونسل کو ریفرنس پر مزید انکوائری کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔

کے پی بار کونسل کی انکوائری مکمل ہونے تک مشال یوسفزئی کے جی ایچ کیو حملہ کے مقدمے میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔

آئندہ سماعت پر استغاثہ ڈیجیٹل شواہد عدالت میں پیش کرے گا، ڈیجیٹل شواہد پر مشتمل 13 یو ایس بیز کی نقول وکلا صفائی کو فراہم کی جائیں گے جبکہ ڈیجیٹل شواہد میں مختلف سی سی ٹی وی فوٹیجز، شہریار آفریدی اور صداقت عباسی کے بیانات کی ویڈیوز موجود ہیں۔

بعدازاں انسداد دہشت گردی عدالت نے کیس کی سماعت یکم فروری تک ملتوی کردی۔

پس منظر

9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔

اس دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

جی ایچ کیو حملہ کیس: عثمان ڈار کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

جی ایچ کیو حملہ کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع، گواہان نے ملزمان کو شناخت کرلیا

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

اسلام آباد

imran khan

GHQ Attack Case