Aaj News

ہفتہ, فروری 15, 2025  
17 Shaban 1446  

پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا

بل کو متعلقہ اسٹیک ہولڈرز اور صحافتی تنظیموں کی مشاورت کے بغیر منظور کیا گیا، درخواست
اپ ڈیٹ 29 جنوری 2025 10:28am

گزشتہ روز سینیٹ سے منظوری کے بعد پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔ درخواست ممبر لاہور پریس کلب جعفر بن یار نے اپنے وکیل کے ذریعے دائر کی، جس میں الیکشن کمیشن، پی ٹی اے سمیت دیگر فریقین کو شامل کیا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ گزشتہ ہفتے قومی اسمبلی نے پیکا ترمیمی بل کو منظور کیا، اور اسمبلی نے اپنے رولز معطل کرکے اس بل کو فاسٹ ٹریک کے ذریعے منظور کیا۔ درخواست گزار نے کہا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کے تحت فیک انفارمیشن پر تین برس قید اور جرمانے کی سزا تجویز کی گئی ہے، جو آزادی اظہار کے حق کے خلاف ہے۔

پیکاقانون میں اگرمسائل ہوں گےتودوبارہ جائزہ لیا جاسکتا ہے، سینیٹرافنان اللہ

درخواست میں مزید کہا گیا کہ ماضی میں پیکا کو ایک خاموش ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیا ہے، اور اس بل کو متعلقہ اسٹیک ہولڈرز اور صحافتی تنظیموں کی مشاورت کے بغیر منظور کیا گیا۔

درخواست گزار نے یہ بھی کہا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ آئین میں دی گئی آزادی اظہار کی ضمانت کے خلاف ہے اور اس کی منظوری سے یہ آزادی شدید متاثر ہو گی۔

پیکا ایکٹ ترمیمی بل2025 کیا ہے؟ کچھ چیدہ چیدہ نکات

عدالت سے استدعا کی گئی کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کو غیر آئینی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔

Lahore High Court

PECA Act

peca ordinance 2025