Aaj News

بدھ, اپريل 23, 2025  
24 Shawwal 1446  

پی ٹی آئی نے جے یو آئی کو حکومت کیخلاف مل کر تحریک چلانے کی تجویز دے دی

مولانا فضل الرحمان کے ساتھ آگے بڑھنے کے روشن امکانات ہیں، سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی
شائع 28 جنوری 2025 07:41pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کی طرف اتحاد کا ہاتھ بڑھا دیا، حکومت کے خلاف مل کر تحریک چلانے کی تجویز دے دی تاہم مولانا فضل الرحمان نے اس معاملے پر اپنی جماعت سے مشاورت کی یقین دہانی کرادی، کامران مرتضی نے کہا کہ دونوں جماعتوں نے باہمی رابطوں اور غلط فہمیوں کے خاتمے کے لیے 2 رکنی کمیٹی بنادی ہے جبکہ سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ آئین کے تحفظ کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا ہونا ہوگا جبکہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ آگے بڑھنے کے روشن امکانات ہیں۔

ملک کے سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ ہونے لگا، شہر اقتدار میں رابطوں، ملاقاتوں اور مشاورتوں کا سلسلہ ایک بار پھر چل پڑا، ایک بار پھر جے یو آئی اور پی ٹی آئی کی قربتیں بڑھنے لگیں۔

منگل کے روز پاکستان تحریک انصاف کا وفد ملاقات کے لیے جمعیت علمائے اسلام (جی یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچا، جہاں پی ٹی آئی قیادت نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔

اس موقع پر سینیٹر کامران مرتضیٰ بھی موجود تھے جبکہ پی ٹی آئی کے وفد میں عمر ایوب، اسد قیصر صاحبزادہ حامد رضا، سلمان اکرم راجہ اور اخونزادہ حسین شامل تھے۔

ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی جبکہ پی ٹی آئی نے مولانا فضل الرحمان کو تحریک تحفظ آئین پاکستان کا حصہ بننے کی دعوت دی۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی۔

اسد قیصر کا فضل الرحمان سے ٹیلی فونک رابطہ، اہم امور پر مشاورت

اس دوران پی ٹی آئی نے جے یو آئی کو حکومت کے خلاف مل کر تحریک چلانے کی تجویز دے دی، جس پر جے یو آئی نے پی ٹی آئی کی تجویز پر غور کرنے کی یقین دہانی کرادی۔

سلمان اکرم راجہ

پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے بانی کی ہدایت پر یہ ملاقات کی، مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کا ایجنڈا آئین کا تحفظ ہے، ہم نے ماہ رنگ بلوچ سے بھی رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ہم نے مولانا فضل الرحمان کو حکومتی مذاکرات کے حوالے سے آگاہ کیا جبکہ ملاقات میں چیف الیکشن کمشنر اور دیگر ممبران کی ریٹائرمنٹ کے معاملے پر بھی گفتگو کی گئی۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ اس ملک میں آئین کے تحفظ کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا ہونا ہوگا، مولانا فضل الرحمان کے ساتھ آگے بڑھنے کے روشن امکانات ہے، انہوں نے اس معاملے پر مزید مشاورت جاری رکھنے کا کہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں کوئی بھی آئینی حق اس وقت بحال نہیں ہے، صحافیوں کی آواز دبانے کے لیے پیکا قانون لایا گیا، سڑک پر کھڑے ہونے کی آئینی حق ہم سے لیا گیا، آواز بلند کرنے کا آئینی حق بھی نہیں دیا جارہا۔

عمر ایوب

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ جمہوریت کی فلاح و بہبود اور فروغ کیلئے مولانا فضل الرحمٰن کے پاس آئے ہیں، انہیں حکومت سے ہونے والے مذاکرات سمیت دیگر معاملات سے آگاہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہمارے مطالبات پورے نہیں کیے، حکومت نے جوڈیشل کمیشن تشکیل نہیں دیا جب کہ مسلط کی گئی حکومت بانی پی ٹی آئی سے علیحدہ ملاقات نہ کراسکی، 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن نہ بنانے پر حکومت سے مذاکرات بند کیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے ڈیجیٹل نیشن ایکٹ اور پیکا ایکٹ کے خلاف ووٹ دیا ہے جبک ہم جمہوریت کے فروغ کے لیے یہاں آئے ہیں، پی ٹی آئی کے لوگوں کی گرفتاریاں جاری ہیں، صاحبزادہ حامد رضا کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا۔

کامران مرتضیٰ

جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے رہنما سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ آمد پر خود آمدید کہا، کہ پی ٹی آئی نے حکومت سے جاری مذاکرات سے مولانا فضل الرحمان کو آگاہ کیا اور چیف الیکشن کمشنر اور 2 ممبران کی تعیناتی کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی، الیکشن میں مداخلت ختم ہونی چاہیئے، اس موضوع پر بات ہوئی۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا کی مذمت کرچکے ہیں، دونوں طرف سے سیز فائر ہے، کوئی بات نہیں کی جائے گی، ماحول مزید بہتر بنانے اور نزدیک آنے کی کوشش کی جائے گی، اس معاملے پر مشاورت کے بعد ہی جواب دیں گے، آج ہم نے دو رکنی کمیٹی بنا دی ہے، ایک عارضی کمیٹی بنائی ہے، جس میں اسد قیصر اور میں شامل ہوں۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی وفد نے بانی تحریک انصاف عمران خان کی ہدایات پر تمام اپوزیشن جماعت کے ساتھ رابطہ کیا ہے، اسد قیصر نے گزشتہ ہفتے امیر جے یو آئی سے ٹیلی فونک رابطہ پر ملاقات کا وقت طے کیا تھا۔

اسلام آباد

Fazal ur Rehman

JUIF

Molana Fazal ur Rehman

Maulana Fazal ur Rehman

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

jamiat ulema e islam