متحدہ عرب امارات کے طویل مدتی ویزوں کی قبولیت کا تناسب کیا؟
متحدہ عرب امارات کے طویل مدتی ویزوں کے لیے قبولیت کا تناسب 90 فیصد سے 95 فیصد تک ہے، یہ پانچ سالہ سیاحتی ویزا ان افراد کو فراہم کیا جاتا ہے جو متحدہ عرب امارات میں بار بار داخلے اور ہر دورے پر نوّے دن قیام کا ارادہ رکھتے ہیں، جسے مزید نوّے دن کے لیے بڑھایا جا سکتا ہے۔
آج ٹی وی کے پروگرام ’آج پاکستان‘ میں ٹریول کنسلٹنٹ باسط صفدر کے مطابق، یہ ویزا خاص طور پر ان لوگوں کے لیے موزوں ہے جو قانونی طور پر کاروبار یا ملازمت سے وابستہ ہیں۔
درخواست دہندگان کو درج ذیل شرائط پوری کرنی ہوتی ہیں۔
درخواست دہندہ کے بینک اسٹیٹمنٹ میں گزشتہ چھ ماہ کے دوران 4 ہزارڈالر یا اس کے مساوی غیر ملکی کرنسیوں کا بیلنس ہونا ضروری ہے۔
درخواست دہندہ کے پاس پاسپورٹ کی کاپی، رنگین تصویر، میڈیکل انشورنس، متحدہ عرب امارات جانے اور واپس آنے کا ٹکٹ، اور قیام کا ثبوت (ہوٹل ریزرویشن یا رہائشی پتہ) ہونا ضروری ہے۔
اس کے علاوہ 3 ہزار درہم بطور ڈپازٹ جمع کرانا ہوتا ہے، جو پانچ سال بعد واپس کیا جاتا ہے۔
باسط صفدر نے مزید کہا کہ ’یہ ویزے تقریباً 90 فیصد درخواست دہندگان کے لیے بآسانی دستیاب ہیں، بشرطیکہ تمام شرائط پوری کی جائیں۔‘
تھائی لینڈ نے ویزا درخواستوں کے لیے ایک جدید ای پورٹل متعارف کرایا ہے، جس نے درخواست پروسیسنگ کا وقت صرف تین سے چار دنوں تک محدود کر دیا ہے۔ تاہم، کچھ افراد جعلی دستاویزات اپ لوڈ کر کے اس عمل کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ حکام نے جعلی دستاویزات اپ لوڈ کرنے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی شروع کر دی ہے۔ متعدد جعلی دستاویزات ضبط کی گئی ہیں، اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے کئی مجرموں کو ہوائی اڈے پر گرفتار کر لیا ہے۔
تھائی لینڈ کے سفارت خانے نے متنبہ کیا ہے کہ ای پورٹل پر جعلی دستاویزات فراہم کرنے والے افراد کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
باسط صفدر نے درخواست دہندگان کو مشورہ دیا کہ وہ قانونی طریقے سے درخواست دیں اور سفارتی عملے کے ساتھ تعاون کریں۔
چاہے متحدہ عرب امارات کا طویل مدتی سیاحتی ویزا ہو یا تھائی لینڈ کا ای پورٹل سسٹم، دونوں ممالک نے اپنے قوانین کو آسان اور شفاف بنا دیا ہے۔ تاہم، جعلی دستاویزات اپ لوڈ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی سے یہ واضح ہوتا ہے کہ یہ ممالک اپنی امیگریشن پالیسیوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ قانونی طریقے سے درخواست دینا ہی کامیابی کی کنجی ہے-
Comments are closed on this story.