کولمبیا نے امریکا کو جوابی کارروائی کی دھمکی دے دی
کولمبیا نے امریکا کو جوابی کارروائی کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ غیر قانونی تارکین وطن کے مسئلے پر امریکہ کے ساتھ بات چیت میں کسی قسم کی مداخلت کو قبول نہیں کرے گا۔
یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کولمبیا کی حکومت کو دھمکی دی کہ وہ غیر قانونی تارکین وطن سے بھری دو امریکی پروازوں کو کولمبیا میں اُترنے کی اجازت دینے سے انکار کرنے پر پابندیاں عائد کریں گے۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا تھا کہ کولمبیا کو امریکہ پر غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی سے متعلق اپنی قانونی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اور اس کے نتیجے میں کولمبیا پر 25 فیصد ٹیرف، سفری پابندیاں اور سرکاری حکام کے ویزوں کی منسوخی جیسے اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔
ٹرمپ کے نکالے تارکین وطن لینے سے کولمبیا کا انکار، طیارے نہ اترنے دیئے، پھر کیا ہوا؟
کولمبیا کے صدر گسٹاوو پیٹرو نے ان دھمکیوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر مذاکرات معطل ہوئے تو غیر قانونی سرگرمیاں مزید بڑھ سکتی ہیں۔ پیٹرو نے ٹرمپ کے خلاف اپنی شدید تنقید جاری رکھی اور کہا کہ وہ امریکہ کے صدر کی امیگریشن پالیسیوں کو پسند نہیں کرتے اور ان کے خلاف لڑیں گے۔
پیٹرو ایکس پر جاری اپنے بیان میں لکھا کہ ٹرمپ ’لالچ کی وجہ سے انسانیت کو مٹا دیں گے‘۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ امریکی صدر کولمبیا کے شہریوں کو ’کم تر نسل‘ سمجھتے ہیں۔
امریکا سے ہنگامی ملک بدریوں پر رونے والی ہالی ووڈ اداکارہ کو ٹرمپ انتظامیہ کا بے رحمانہ جواب
کولمبیا نے اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے کہا کہ وہ غیر قانونی تارکین وطن کو واپس لانے کے لیے امریکی عسکری طیاروں کے ذریعے ان کی واپسی کی اجازت نہیں دے گا، لیکن عام جہازوں کے ذریعے واپس جانے والے افراد کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔
امریکی محکمہ زراعت کے مطابق کولمبیا سے امریکا کو کافی، کیلے اور دیگر مصنوعات کی اہم درآمدات ہوتی ہیں۔ کولمبیا کے صدر نے کہا کہ ان کے ملک کو اقتصادی پریشانیوں کا سامنا نہیں ہوگا اور وہ دنیا بھر کے لیے کھلے ہیں۔
Comments are closed on this story.