Aaj News

جمعرات, مارچ 13, 2025  
12 Ramadan 1446  

2012 میں پسند کی شادی کے بعد بیوی سسرال چھوڑدی، اب قتل کا مقدمہ درج کرادیا

پولیس نے مدعی کی درخواست پر 4 افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا
شائع 27 جنوری 2025 06:48pm

لاہور میں پولیس نے 14 سال بعد غیرت کے نام پر قتل کا مقدمہ درج کر لیا، مدعی نے الزام لگایا ہے کہ 2012 میں پسند کی شادی پر ناراض سسرالیوں نے پہلے صلح کے لیے اس کی بیوی کو گھر بلایا اور اسے دھمکیاں دے کر بھگا دیا جبکہ پولیس نے مدعی کی درخواست پر 4 افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا۔

لاہور پولیس نے غیرت کے نام پر قتل ہونے والی لڑکی کا مقدمہ 14سال بعد درج کرلیا، مقدمہ بیدیاں روڈ کے رہائشی شاہد علی کی مدعیت میں تھانہ ہئیر میں درج کیا گیا۔

ہئیر پولیس نے لڑکی کے والد عارف، چچا شوکت سمیت 4 افراد پر قتل کا مقدمہ درج کرلیا جبکہ پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنا شروع کردیے۔

مدعی شاہد نے 2012 میں چونگی امر سدھو کی رہائشی صوفیہ سے پسند کی شادی کی۔ ایف آئی آر متن کے مطابق شادی کے ایک مہینے بعد لڑکی کو اس والدین نے صلح کے بہانے گھر بلایا، لڑکی کے والد اور چچا نے چند دن بعد آکر اپنی بیوی کو لے جانے کا کہا، بیوی کو واپس لے جانے کے مطالبے پر میرے سسر نے دھمکیاں دیں، دھمکیوں سے ڈر کر میں ساہیوال چلا گیا اور دوسری شادی کرلی۔

ایف آئی آر متن کے مطابق کئی بار میرے والدین نے میرے سسرال رابطہ کیا لیکن حل نہ نکلا، پتہ لگا ہے کہ صوفیہ کو اس کے والد، چچا اور دو نامعلوم نے قتل کیا تھا، میری پہلی بیوی صوفیہ کو قتل کے بعد لاش نہر میں بہا دی گئی۔

lahore

lahore police

Husband Wife