سینیٹ اجلاس: پیکا ایکٹ کیخلاف پی ٹی آئی کا احتجاج، صحافیوں کا واک آؤٹ
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی زیرصدارت سینیٹ کا اجلاس شروع ہوا تو پی ٹی آئی سینیٹرزاحتجاج کرتے ہوئے اپنی اپنی نشستوں پرکھڑے ہوگئے۔ پی ٹی آئی اراکین نے پیکا ایکٹ نامنظورکےنعرے لگائے۔ پیکا ایکٹ کیخلاف صحافیوں نے واک آؤٹ کیا۔
سینیٹ اجلاس کےدوران وفاقی وزیرقانون اعظم نذیرتارڑنےاظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ آج نجی ممبرزبل کا دن ہے، آج پیکا ترمیمی بل توایجنڈا پرہی نہیں، جب بل آئے گا تواس پربات کی جائے گی۔
صحافیوں کے بعد پی ٹی آئی ارکان نے بھی پیکاایکٹ کےخلاف ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
پیکا ایکٹ میں ترامیم کے خلاف صحافیوں کا ملک گیر احتجاج کا اعلان
پیکا ایکٹ کے خلاف صحافیوں نے پریس گیلری سے واک آوٹ کیا تو پی ٹی آئی اراکین صحافیوں سےاظہاریکجہتی کے لیے پریس لاوئج آئے، ڈپٹی چئیرمین نے صحافیوں کو منانے کے لئے حکومتی ارکان طلال چوہدری اورسینیٹرخلیل طاہرسندھو کو بھی بھیجا۔
سینیٹ میں کورم کی نشاندہی بھی کی گئی، تاہم کورم پورا نکلا۔ بعد ازاں اجلاس کی کارروائی کل دن ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
سینیٹ اجلاس میں وزیرقانون اعظم نذیرتارڑنےاظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے چارصوبے چاربھائیوں کی طرح ہیں، مل بیٹھ کرمعاملہ حل کرنا ہوگا۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نےکہا کہ کوئی بھی قومی معاملہ ہوگا مفاہمت سےحل ہوگا، وزیرقانون نےاس ایوان سےکمٹمنٹ کی ہے۔
سینیٹرشہادت اعوان نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کااجلاس کب ہوگا؟ اس پروزیرقانون نے جواب دیا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا سیکریٹریٹ ہے اوروہی اجلاس بلائےگا۔ میں اگرسی سی آئی کاچیئرمین ہوتاتواجلاس بلالیتا۔
سینیٹ اجلاس کے دوران نیپوں ادارہ برائے جدید علوم بل 2025 پیش کیا گیا۔ بل سینیٹردنیش کمارنے پیش کیا۔ نیپوں ادارہ برائے جدیدعلوم بل2025متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپردکردیاگیا۔
سینیٹ اجلاس میں کورم کی نشاندہی کی گئی، کورم کی نشاندہی سینیٹرفلک نازچترالی نے کی۔
ایوان میں پاکستان امتناع تجارت جنگلی حیوانات ترمیمی بل2024 پیش کیا گیا، سینیٹرشہادت اعوان کی جانب سے بل پیش کیا گیا جسے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نےمؤخرکردیا۔
سینیٹ اجلاس کےدوران دی پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ ترمیم بل2025پیش کیا گیا۔ بل سینیٹر عمرفاروق نےایوان میں پیش کیا۔ ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل پررپورٹ بھی ایوان میں پیش کی گئی۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی آئی ٹی پلوشہ خان نےرپورٹ ایوان میں پیش کی۔ دونوں قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس ضمنی ایجنڈا کے طورپرپیش کیا۔
سینیٹ کمیٹی نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل پاس کردیا، صحافتی تنظیموں کی مخالفت
ّبانی کا پیغام ہے کہ پیکا بل کسی صورت قبول نہیں کرنا
بیرسٹرعلی ظفرنے پارلیمنٹ کے باہراپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیکا ترمیمی بل پرتحفظات ہیں، یہ ترمیم جمہوریت کو نقصان پہنچاتی ہے، یہ ترمیم آئین کے خلاف ہے، اس ترمیم سے اظہاررائے کو کچلا جائے گا، ہم صحافیوں، انسانی حقوق کی تنظیموں کےساتھ کھڑے رہیں گے۔
علی ظفرنے کہا کہ بانی کا پیغام ہے کہ پیکا بل کسی صورت قبول نہیں کرنا، یہ ہمیں بل پر بات بھی نہیں کرنے دے رہے، حکومت سے مطالبہ ہے کہ مشترکہ کمیٹی بنائے، یہ مشترکہ کمیٹی سینیٹ کمیٹی کو تجاویز دے، ہم بھی احتجاج میں شامل رہیں گے اور واک آؤٹ کریں گے۔
ایوان میں کشمیریوں سےاظہاریکجہتی کی قرارداد متفقہ طورپرمنظور
ایوان میں کشمیریوں سےاظہاریکجہتی کی قرارداد متفقہ طورپرمنظورکی گئی۔ کشمیریوں سےاظہاریکجہتی کیلئے تحریک سینیٹر دنیش کمارنے ایوان میں پیش کی۔ انھوں نے کہا کہ پانچ فروری کواجلاس نہیں ہورہاہے، اس لیےآج یہ قرارداد پیش کی جارہی ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ مسئلہ کشمیرکوکشمیری عوام کی امنگوں کےمطابق حل کیا جائے، قراردادوں کےمطابق مسئلہ کشمیرکا حل ضروری ہے، مقبوضہ کشمیرمیں ڈریکونین قوانین کو ختم کیا جائے۔
Comments are closed on this story.