عمران خان کی ہدایت پر اہم مشاورتی اجلاس کا انعقاد، مسائل کے حل کیلئے قومی اتحاد کی ضرورت پر زور
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی میزبانی میں مختلف سیاسی و دینی جماعتوں اور مکاتب فکر کے رہنماؤں کا اہم مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں قومی مسائل، دہشتگردی، فرقہ واریت، لسانی تعصب اور لاقانونیت جیسے موضوعات پر بات چیت کی گئی۔
اجلاس میں شریک رہنماؤں میں لیاقت بلوچ، علامہ ابتسام ظہیر، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر، قاری یعقوب شیخ، محمد علی درانی، علامہ روف حسن نقوی، پیر ہارون گیلانی اور دیگر شخصیات شامل تھیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یہ مشاورتی اجلاس بانی پاکستان تحریک انصاف کی ہدایت پر منعقد کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت دہشت گردی، فرقہ واریت، لاقانونیت اور دیگر چیلنجز کا سامنا ہے۔ ماضی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج ہم اس صورتحال سے دوچار ہیں۔ ہمیں قومی یکجہتی کی اشد ضرورت ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عوام کا تعاون انتہائی ضروری ہے اور اس سلسلے میں عوام کو اعتماد میں لینا ہوگا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ملک کو درپیش سنجیدہ مسائل کے حل کے لیے قومی اتحاد ناگزیر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ملک کو قانون کی حکمرانی کی جتنی ضرورت ہے پہلے کبھی نہیں تھی۔ قانون کی حکمرانی ہوگی تو لوگوں کو ان کا حق ملے گا اور ریاست آگے بڑھے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بطور قوم اپنی خودمختاری اور ملکی استحکام کے لیے متحد ہونا ہوگا۔ جب تک خود مختار نہیں ہوں گے، تب تک اسلامی اقدار پر عمل ممکن نہیں۔
علی امین گنڈاپور نے فرقہ واریت کے خاتمے کے لیے علماء کرام کے کلیدی کردار پر زور دیا اور کہا کہ علماء کرام اس سلسلے میں اہم رہنمائی فراہم کر سکتے ہیں۔
اجلاس کے دیگر شرکاء نے اس مشاورتی اجلاس کو قومی یکجہتی کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے اقدام کو سراہا۔
اجلاس میں شرکاء نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے ایک صوبے کے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے قومی مسائل پر قیادت کرتے ہوئے ایک قومی لیڈر کا کردار ادا کیا ہے۔ ان کا یہ اقدام دیگر صوبائی حکومتوں اور وفاقی حکومت کے لیے قابل تقلید ہے۔
مشاورتی تجاویز
شرکاء نے تجویز دی کہ اس مشاورتی عمل کو تسلسل کے ساتھ آگے بڑھایا جائے۔ آئندہ نشست پشاور میں منعقد کی جائے اور پھر تمام صوبوں میں ایسی مشاورتی بیٹھکوں کا انعقاد کیا جائے۔
شرکاء نے کہا کہ کرم کے مسائل کے پائیدار حل کے لیے تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام کو شامل کیا جائے۔ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
اجلاس میں قومی مسائل کے حل کے لیے قومی اتحاد کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ شرکاء نے کہا کہ یہ مشاورتی اجلاس ملک میں دہشتگردی اور فرقہ واریت جیسے مسائل کے حل کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرے گا اور قومی اتحاد کی راہ ہموار کرے گا۔
شرکاء نے اجلاس کے انعقاد پر وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور اور خیبر پختونخوا حکومت کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام قومی مسائل کے حل کے لیے ایک روشن مثال ہے۔
Comments are closed on this story.