عالمی فوجداری عدالت نے ممکنہ امریکی پابندیوں سے بچاؤ کی تیاریاں تیز کردیں
عالمی فوجداری عدالت نے ممکنہ امریکی پابندیوں سے بچنے کے لیے تیاریاں شروع کردیں۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق فوجداری عدالت نے اپنے اسٹاف کو فوری طور پر 3 ماہ کی تنخواہ کی ادائیگیوں کا فیصلہ کرلیا ہے۔ تاکہ امریکی پابندیوں کا فوجداری عدالت کے سٹاف پر اثر منتقل نہ ہو سکے۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ کے ایوان نمائندگان نے فوجداری عدالت کے خلاف رواں ماہ پابندیاں لگانے کے خلاف ووٹ کا استعمال کیا تھا کیونکہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے چند ماہ قبل اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو جنگی جرائم کے سلسلے میں وارنٹ گرفتاری جاری کیا تھا۔
عالمی فوجداری عدالت میں طالبان سربراہ اور چیف جسٹس کی گرفتاری کے لیے درخواست دائر
فوجداری عدالت نے کچھ ماہ پہلے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور ان کے اس وقت کے سابق وزیر دفاع یواو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
ادھر امریکہ کے ان ارکان کانگریس نے کہا ہے کہ وہ پابندیوں کے اس عمل کو جلد سے جلد مکمل کرنا چاہتے ہیں۔ تاکہ اگلے ہفتے تک ووٹ کا عمل مکمل ہو اور فوجداری عدالت پر پابندیاں عائد ہوسکیں۔
پابندی کے بعد امریکی شہری ٹک ٹاک والے آئی فون کروڑوں میں خریدنے لگے
واضح رہے کہ امریکی کی جانب سے پہلے بھی عالمی فوجداری عدالت پر پابندی لگائے جانے کی کوشش کی جا چکی ہے۔
بین الاقوامی فوجداری عدالت 125 ممالک ارکان کے ساتھ کام کرتی ہے جو جنگی جرائم میں ملوث افراد کے خلاف انسانی بنیادوں پر بنائے گئے قوانین کی بنیاد پر کام کرتی ہے۔ تاکہ دنیا میں جنگی جرائم اور نسل کشی کے واقعات کی روک تھام ہوسکے۔
Comments are closed on this story.