پی ٹی آئی ہی موجودہ حکومت کی ضامن ہے، ہر جگہ ن لیگ کا ساتھ دیا، فیصل واوڈا کا دعویٰ
سینئر سیاستدان فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ہی موجودہ حکومت کی ضامن ہے، پی ٹی آئی نے ہر جگہ مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دیا، یہ ڈرامے کرتے ہیں، سب ملے ہوئے ہیں، حکومت اور پی ٹی آئی دونوں کا مذاکرات میں ایک ہی ہدف تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جیل میں رکھا جائے، مذاکرات ٹوٹ جائیں گے، پھر یہ ایک دوسرے کو گالیاں دیں گے، پھر جھپی ماریں گے۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا کہ آرمی چیف ٹارگٹڈ آپریشن کر کے اچھا کام کررہے ہیں، میں نے میڈیا کے ذریعے میسج بھیجا کہ دہشت گرد آپ کے ساتھ بیٹھا ہے، میں نے میسج بھیجا کہ علی امین گنڈاپور کو بھی پکڑیں، علی امین گنڈا پور پر دہشت گردی کے پرچے ہیں۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ ہم جمہوریت جمہوریت پر کب تک کھیلتے رہیں، عرفان صدیقی کا تجربہ ہماری پیدائش سے بھی زیادہ ہے، ان کے کہنے سے وہ جھانکنا نہیں چھوڑیں گے، وہ تو جھانک رہے ہیں اور پاؤں پکڑنے کو تیار ہیں، ن لیگ حکومت کی ضامن پی ٹی آئی ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم سے لے کر پی ٹی آئی ہر جگہ ان کے ساتھ ہے، یہ ڈرامے کرتے ہیں، ایکٹنگ کرتے ہیں، یہ پلے کارڈز اٹھا کر اندر آجاتے ہیں، سب ملے ہوئے ہیں، حکومتی سہولیات لیتے ہیں، سب گلے ملتے ہیں، ایک ساتھ کھانا کھاتے ہیں۔
حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کو مذاکرات ختم نہ کرنے کا مشورہ دے دیا
پی ٹی آئی کے حکومت کے ساتھ مذاکرات سے انکار پر خواجہ آصف کا بڑا بیان آگیا
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ترمیم کے ایک حصے میں باہر چلے جاتے ہیں دوسرے میں حمایت کرتے ہیں، جمہوریت جمہوریت کھیل رہے ہیں، سب کچھ دکھاوا ہورہا ہے، مذاکرات ٹوٹ جائیں گے، نہ ہی کمیشن بنے گا، ٹرمپ کارڈ کی گیم بھی ختم ہوجائے گی، جو ہوا پی ٹی آئی سوچ رہی ہے وہ نہیں آئے گی۔
سینئر سیاستدان فیصل واوڈا نے کہا کہ ہماری قوم بھی اب ایک ہجوم بن چکی ہے، حکومت اور پی ٹی آئی کا ہدف ایک ہے، دونوں کا ہدف ایک ہے عمران خان جیل میں رہے، مذاکرات ٹوٹ جائیں گے، یہ ان کو گالیاں دیں گے، وہ انہیں دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 8 فروری کا دن بھی آجائے گا، ٹرمپ کارڈ پی ٹی آئی کے لیے مایوسی ہے، ہم پاکستان کے لیے ٹرمپ ٹرمپ دیکھیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے حکومت کی جانب سے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا اعلان نہ کرنے پر مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا، چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ 3 ججز پر مشتمل کمیشن بننے کی صورت میں مذاکرات کیے جا سکتے ہیں۔
Comments are closed on this story.