Aaj News

بدھ, اپريل 02, 2025  
03 Shawwal 1446  

جبالیہ میں فلسطینی کا گھر یحییٰ السنوار کی زیارت گاہ بن گیا؟ مالک کا انکشاف

اپنے گھر کے مناظر دیکھ کر فلسطینی شہری حیرت میں مبتلا رہ گیا
شائع 21 جنوری 2025 02:17pm

گزشتہ برس 16 اکتوبر کو اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کی پٹی میں ایک آپریشن کے دوران حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کو شہید کیا۔ جس مقام پر انہیں قتل کیا گیا وہ جگہ اب کیا بن چکی ہے، فلسطینی شہری نے انکشاف کیا ہے۔

اسرائیل غزہ جنگ بندی معاہدے کے بعد کافی تبدیلی دیکھنے کو ملی۔ اسرائیل نے کئی فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا تو وہیں فلسطین کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کو آزاد کیا گیا۔

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق جنگ بندی کے بعد غزہ کی پٹی میں رہنے والے افراد کی ایک برس سے زائد عرصے بعد اپنے گھروں میں واپسی ہوئی۔ انہی میں فلسطینی شہری یوسف ابو طہ کا گھر بھی ہے، جب وہ غزہ پٹی کے جنوب میں جبالیا میں اپنے گھر لوٹا تو مناظر دیکھ کر حیران رہ گیا۔

فلسطین میں اسرائیلی آبادکاروں نے مسجد کو آگ لگا دی

رپورٹ کے مطابق فلسطینی شہری نے دیکھا کہ وہ حماس کے سابق سربراہ یحیی السنوار کا مقام زیارت بن چکا ہے۔ السنوار گذشتہ برس اکتوبر میں جاں بحق ہونے سے قبل اسی گھر کے صوفے پر بیٹھے تھے جب اسرائیلی ڈرون طیارے نے انہیں شہید کیا۔ یحییٰ سنوار نے ڈرون طیارے سے آخری وقت تک لڑنے کی کوشش کی تھی جس کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی۔

العربیہ کے مطابق 32 سالہ فلسطینی شہری یوسف ابو طہ نے انکشاف کیا کہ جب ہم نے (ٹی وی پر) السنوار کو اس صوفے پر بیٹھے آخری لمحے تک مزاحمت کرتے ہوئے دیکھا تو ہماری حیرت کی انتہا نہ رہی۔ اس کے بعد ابو طہ نے صوفے کی باقیات اٹھاتے ہوئے نعرہ لگایا “ابو ابراہیم ! ہم سب تمھارے لیے ہیں۔

غزہ جنگ بندی معاہدہ : حماس کا اسرائیل سے یحییٰ سنوار کی میت واپسی کا مطالبہ

ابو طہ نے مزید کہا کہ ہم سب حیران تھے کیونکہ ہم نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ یحیی السنوار جیسا عظیم قائد ہمارے گھر میں جام شہادت نوش کرے گا۔ یہ صوفہ ہمارے لیے محض فرنیچر نہیں بلکہ یہ مبارک چیز ہے۔ یہ صوفہ میری دادی کا تھا، انھوں نے میرے والد کو ان کی شادی کے روز تحفے میں دیا اور پھر میں نے اپنی شادی کے موقع پر اسے لے لیا۔

ابو طہ نے مزید بتایا کہ یہ صوفہ جس پر السنوار بیٹھے تھے یہ 54 برس پرانا ہے۔

Palestine

Yahya Sinwar

house turns Shrine