حکمرانی کی سمت بدلنے تک تبدیلی نہیں آئے گی، مفتاح اسماعیل
سابق وفاقی وزیر خزانہ اور عوام پاکستان پارٹی کے مرکزی رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ جب تک پاکستان میں حکمرانی کی سمت تبدیل نہیں ہوگی، ملک میں تبدیلی نہیں آئے گی، پاکستان میں 40 فیصد عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں، 2 کروڑ 65 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، 42 فیصد حاملہ خواتین آئرن کی کمی کے باعث کمزور بچے جنم دے رہی ہیں۔
لاڑکانہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ عوام صابن، گھی اور عام استعمال کی اشیا پر 25 فیصد ٹیکس اپنی جیب سے ادا کر رہے ہیں، مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے، جس سے اشیائے ضروریہ عوام کی پہنچ سے دور ہو چکی ہیں۔
کل کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر احتجاج کریں گے، مفتاح اسماعیل
انہوں نے کہا کہ سندھ میں 18 سال سے پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، 13 سال سے پنجاب میں ن لیگ کی حکومت اور 11 سال سے خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے، لیکن انہیں عوامی مسائل کا کوئی احساس نہیں ہے، یہ مکمل فیل ہو چکے ہیں اور عوام کو ان حکومتوں سے کوئی فائدہ نہیں ہے۔
عوام پاکستان پارٹی کے مرکزی رہنما نے کہا کہ حکومت عوام کے لیے رحمت کے بجائے زحمت بن چکی ہے، ہم نے ماضی میں انکم ٹیکس 15 فیصد کیا، اب49,5 ہے۔
نئی پارٹی کی رجسٹریشن کب ہوگی اور رہنماؤں میں کون کون شامل ہوں گے، مفتاح اسماعیل نے بتادیا
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں بجلی سری لنکا، انڈونیشیا، ملائیشیا، سائوتھ افریقہ، کینیا سے بھی مہنگی ہے، ہماری بجلی اتنی مہنگی کیوں ہے؟ یہ بات پوچھنے کی ضرورت ہے، جب تک حکمراں عوام کی خدمت نہیں کریں گے، پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ امریکا کا اب پاکستان میں اب کوئی مفاد نہیں رہا ہے، ایسا نہیں ہے کہ اب امریکا ہمیں کوئی پراجیکٹس دے، کوئی امداد دے، کوئی قرضہ دے، امریکا پاکستان میں اب کوئی بہتری نہیں لاسکتا لیکن اگر امریکا چاہے تو ہمیں آئی ایم ایف کے پروگرام سے نکلوا سکتا ہے۔
بجلی اور گیس کی قیمتوں میں مزید اضافہ متوقع ہے، مفتاح اسماعیل
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کسی سیاستدان نے اتنا نیب، نیب نہیں کھیلا، جتنا عمران خان نے کھیلا ، بانی پی ٹی آئی نے سیاسی مخالفین کو نیب کیسوں میں پھنسا کر جیلوں میں ڈالا۔
عوام پاکستان پارٹی کے مرکزی رہنما نے کہا کہ افسوس لاڑکانہ سے کشمور تک امن و امان کی صورتحال میں بہترنہیں ہے، اس موقع پر مفتاح اسماعیل کے ہمراہ دیگر سیاسی رہنما بھی موجود تھے۔
Comments are closed on this story.