جج صاحب سے بہتر ہمیں سزا کا پتا تھا، فیصلے لکھے ہوئے آتے ہیں اور ان کو سنا دیا جاتا ہے، علیمہ خان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے کہ ہم سب کو پہلے پتا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا ہونی ہے، جج صاحب سے بہتر ہمیں پتا تھا، یہ فیصلے لکھے ہوئے آتے ہیں اور ان کو سنا دیا جاتا ہے۔
علیمہ خان نے انسداد دہشتگری عدالت لاہور کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نو مئی اور پانچ اکتوبر کے دو کیسز میں آج اے ٹی سی آئے تھے، ہم نے جج سے گزارش کی ہے کہ اس پر فیصلہ سنا دیں، ہمارے وکیل نے اپنا مؤقف پیش کر دیا ہے، لیکن پراسیکیوشن اور تفتیشی افسر نے کہا کہ فائل نہیں ہے تاریخ دے دیں۔
القادر ٹرسٹ کیس پر حکومت نے جامع بیانیہ بنا لیا، اہم نکات
علیمہ خان نے کہا کہ ہم 4 اکتوبر کو اسلام آباد میں گرفتار ہوگئے تو ہمیں پانچ اکتوبر کے مقدمہ میں ڈال دیا، یہ پاکستان میں ہوتا رہا ہے کہ جب جس کو دل کرے مقدمہ میں نامزد کر دیں۔
انہوں نے کہا کہ کل دنیا کے سامنے شرمندگی ہوئی ہے، ہمیں آئندہ کے لیے اچھا رسپانس چاہیے جو عوام کو تحفظ اور انصاف دیں، ہم سارے اس نظام میں ریفارمز چاہتے ہیں۔
’عمران خان اپنے ہی کھودے گڑھے میں گر گئے‘، انگریزی اخبار کی شہ سرخی
علیمہ خان نے کہا کہ ہم اپنے بھائی سے ملاقات کرتے ہیں اور ان کا پیغام لے کر آتے ہیں، ہم سب کو پہلے پتا تھا کہ اس میں سزا ہونی ہے، جج صاحب سے بہتر ہمیں پتا تھا، یہ 190 ملین پاؤنڈ کا کیس نہیں یہ القادرٹرسٹ کا کیس ہے، 171 یا 170 ملین پاؤنڈ پاکستان آئے تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ رشوت کا کیس بانی پی ٹی آئی پر بنایا گیا، فلاحی ادارے کو گورنمنٹ کے حوالے کر دیا گیا، ہم بانی پی ٹی آئی کی سزا کے خلاف ہائیکورٹ جائیں گے۔
نواز شریف نے اپنی ٹیم کو مذاکرات ناکام بنانے کا مشن سونپ دیا، بیرسٹر سیف
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلے لکھے ہوئے آتے ہیں اور ان کو سنا دیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جتنے عدالتوں کے چکر لگا لیے ہیں ہمیں لا کی ڈگری دے دیں۔
Comments are closed on this story.