بھارت میں جعلی دستاویزات سے ٹیچر کی نوکری پانے والی مبینہ ’پاکستانی‘ خاتون گرفتار
اتر پردیش کے ضلع بریلی میں ایک 45 سالہ خاتون کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے 2015 میں سرکاری پرائمری اسکول میں اسسٹنٹ ٹیچر کی نوکری جعلی ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے ذریعے حاصل کی۔ حکام کے مطابق یہ خاتون پاکستانی شہری ہیں اور انہیں ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزمہ شمائلہ خان نے اپنے تقرر کے وقت خود کو رام پور کی رہائشی ظاہر کیا تھا۔ لیکن جب تعلیمی محکمے کی درخواست پر رام پور ضلعی انتظامیہ نے تحقیقات کیں تو انکشاف ہوا کہ شمائلہ خان کا ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جعلی ہے اور وہ پاکستانی شہری ہیں۔
بریلی کے بیسک ایجوکیشن آفیسر بھانو شنکر گنگوار کی شکایت پر فتے گنج ویسٹ پولیس اسٹیشن میں شمائلہ کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ پولیس افسر پردیپ چترویدی نے بتایا کہ ابھی تک شمائلہ کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اور تفتیش جاری ہے۔
بیسک ایجوکیشن آفیسر سنجے سنگھ کے مطابق گزشتہ سال رام پور پولیس کے انٹیلیجنس یونٹ نے شمائلہ کے دستاویزات کی تفصیلات طلب کی تھیں جس کے بعد ان کی دستاویزات کی جانچ شروع کی گئی۔ رام پور کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ سے شمائلہ کے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کی تصدیق کے لیے خط بھیجا گیا جس کے بعد ان کے پاکستانی شہری ہونے کا انکشاف ہوا۔
بھارت میں پاکستانی خاندان کی ڈرامائی انداز میں گرفتاری
تحقیقات مکمل ہونے کے بعد رام پور ضلعی انتظامیہ نے شمائلہ کا ڈومیسائل سرٹیفکیٹ منسوخ کر دیا۔ رپورٹ کی بنیاد پر شمائلہ کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا اور اب حکومت ان سے ان کی پوری سروس کے دوران لی گئی تنخواہ واپس لینے کی کارروائی کا آغاز کرے گی۔
بھارتی مسلمان نوجوان پاکستان کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار
شمائلہ پاکستان میں پیدا ہوئیں اور تین سال کی عمر میں اپنے والدین کے ساتھ بھارت منتقل ہو گئیں۔ انہوں نے اپنی تعلیم رام پور اور بریلی میں مکمل کی۔
شمائلہ کے خلاف انڈین پینل کوڈ کی دفعات 420 (دھوکہ دہی)، 467 (قیمتی دستاویزات کی جعلسازی)، 468 (دھوکہ دہی کی نیت سے جعلسازی)، اور 471 (جعلی دستاویز کو اصلی کے طور پر استعمال کرنا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.