Aaj News

بدھ, مارچ 26, 2025  
26 Ramadan 1446  

190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، عمران خان کو 14 سال اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا

عمران خان پر 10 لاکھ اور بشریٰ بی بی پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد، القادر یونیورسٹی کو سرکاری تحویل میں لینے کا بھی حکم
شائع 17 جنوری 2025 02:31pm

اڈیالہ جیل میں قائم احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کو 14 سال اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7 سال سزا سنا دی، عدالت نے فیصلے میں فیصلے میں القادریونیورسٹی کی زمین ضبط کرنے کا حکم بھی دے دیا جبکہ اڈیالہ جیل حکام نے بشری بی بی کو تحویل میں لے لیا۔

اڈیالہ جیل میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

جج ناصر جاوید رانا نے فیصلہ سناتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کو مجرم قرار دیا اور کہا کہ پراسیکیوشن دونوں ملزمان پر الزام ثابت کرنے میں کامیاب ہوئی، عمران خان اور بشری بی بی پر کرپٹ کریپکٹس ثابت ہوئی۔

عمران خان پر 10 لاکھ اور بشریٰ بی بی پر 5 لاکھ روپے جرمانہ

عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو 14 سال قید با مشقت کی سزا سنائی جبکہ بشریٰ بی بی کو جرم میں معاونت کرنے پر 7 سال قید کی سزا سنائی۔

فیصلے میں عمران خان کو 10 لاکھ اور بشریٰ بی بی کو 5 لاکھ جرمانے کی سزا بھی دی گئی، جرمانے کی عدم ادائیگی پر سابق وزیراعظم کو مزید 6 ماہ اور بشریٰ بی بی کو 3 ماہ اضافی قید قید بھگتنا ہوگی۔

القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کو بھی سرکاری تحویل میں لینے کا حکم

اس کے علاوہ احتساب عدالت نے القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کو بھی سرکاری تحویل میں لینے کا حکم بھی دیا جبکہ جج کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے بعد بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا اور فیصلہ سنانے کے بعد جج ناصر جاوید رانا عدالت سے روانہ ہو گئے۔

190 ملین پاؤنڈ کیس: فیصلے کی تاریخ میں تبدیلی پر عمران خان کی قانونی ٹیم کا بیان سامنے آگیا

عدالتی فیصلے کے مطابق القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کو بحق سرکار ضبط کیا جاتا ہے۔ القادر یونیورسٹی فیڈرل حکومت کی تحویل میں دی جاتی ہے۔

فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں وکلائے صفائی استغاثہ کی شہادتوں کو جھٹلا نہیں سکے۔ استغاثہ کا مقدمہ دستاویزی شہادتوں پر تھا جو درست ثابت ہوئیں، استغاثہ نے ٹھوس، مستند،مربوط، ناقابل تردید، قابل اعتماد، قابل انحصارشہادت پیش کی۔

فیصلے کے مطابق تفتیشی افسرسمیت متعدد گواہوں پرطویل جرح بھی انہیں متزلزل نہ کرسکی۔ ان کی شہادتیں تسلسل اورربط کی حامل تھیں، معمولی تضادات ہوسکتےہیں جو وائٹ کالرکرائم میں فطری بات ہے۔۔ وافرمواقع ملنے کے باوجود استغاثہ کے موقف کوجھٹلا نہیں سکا۔

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ملزمان کےدفاع میں پیش کی گئی دستاویزی شہادتیں بھی بے وقعت تھیں۔ وکلائے صفائی کےپیش کیے گئے قانونی حوالےبھی کیس کے حقائق سےغیرمتعلق تھے۔ شہادتوں کی روشنی میں بانی پی ٹی آئی اور بشرٰی بی بی کی بریت درخواستیں بھی مسترد کی جاتی ہیں۔

عدالت نے فیصلےکی کاپیاں مجرموں کو بلامعاوضہ فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

فیصلے سنائے جانے سے قبل کا احوال

قبل ازیں عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ سنانے کے لیے احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا اڈیالہ جیل پہنچے۔

فیصلے کے لیے عمران خان کو اڈیالہ جیل پہنچایا گیا جبکہ بشریٰ بی بی اور چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر بھی جیل پہنچے، اس کے علاوہ شعیب شاہین، سلمان اکرم راجہ اور دیگر وکلا بھی اڈیالا جیل میں موجود تھے۔

اس کے علاوہ نیب پراسیکیوشن ٹیم کے 3 ارکان عرفان احمد، سہیل عارف اور اویس ارشد اڈیالہ جیل پہنچنے، اسی طرح بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان بھی عدالت میں موجود تھیں۔

سماعت کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں کو بھی بلایا گیا تھا، اس موقع پر جیل کے باہر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے، ایلیٹ کمانڈوز بھی جیل کے باہر سکیورٹی کا حصہ تھے۔ پولیس کی جانب سے اہم کیس کی سماعت کے موقع پر اڈیالہ جیل کی دیوار اور سامنے کھڑی تمام گاڑیوں کو بھی ہٹوا دیا گیا تھا۔

انصاف ہوا تو بانی پی ٹی آئی کیس سے بری ہوکر رہا ہوں گے، بیرسٹر گوہر

190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ سنائے جانے سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور شعیب شاہین بھی اڈیالہ جیل پہنچے۔

اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ آج ملتوی نہیں ہوگا، ہم تیار ہو کر آئے ہیں، فیصلہ سننے کے لیے آئے ہیں، جو بھی فیصلہ آئے۔

بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ 2 سال سے جس طرح کی ہمارے ساتھ زیادتیاں ہوئی ہیں، اس کا آپ اندازہ کر سکتے ہیں، انصاف کا فیصلہ ہوا تو بانی پی ٹی آئی اڈیالہ جیل سے بری ہوکر رہا ہوں گے۔

مجھے عدالت جانے نہیں دیا گیا، سلمان اکرم راجہ

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ مجھے جیل عدالت کے اندر جانے نہیں دیا گیا۔ ہماری لیگل ٹیم جیل عدالت میں موجود ہے۔ اس فیصلے سے ہمیں کوئی خوف یا ڈر نہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرا نام ہونے کے باجود اندر نہیں جانے دیا گیا ۔ بیرسٹر گوہر، علی ظفر، سلمان صفدر اندر موجود ہیں۔ فیصلہ جو بھی ہو گا ہمیں کوئی اچھی امید نہیں ہے۔ ہم اس کو آگے عدالتوں میں بھی لڑیں گے، سب معاملات چل رہے ہیں ۔ بانی پی ٹی آئی پیچھے نہیں ہٹے، اپنے اصولی موقف پر قائم ہیں ۔ ہم نہیں ہٹیں گے، جو بھی ہو گا قانون اور اصول کے مطابق ہو گا ۔ جدو جہد جاری رہے گی۔

190 ملین پاؤنڈز ریفرنس فیصلہ، سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات، بھاری نفری تعینات

دوسری جانب سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر امن عامہ کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے راولپنڈی پولیس نے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے ہیں۔

راولپنڈی پولیس کے مطابق سیکیورٹی پلان کے مطابق اڈیالہ جیل کے اطراف کی نگرانی ایس پی صدر نیبل کھوکھر کریں گے، ایس ڈی پی او صدر دانیال رانا کو سیکیورٹی انچارج مقرر کیا گیا ہے۔

ایس ایچ او صدر اعزاز عظیم سیکیورٹی انتظامات کے سب انچارج مقرر کیے گئے ہیں جبکہ ایس ایچ او تھانہ چونترہ ثاقب عباسی، انسپکٹر محمد سلیم انچارج چوکی اڈیالہ کے فرائض انجام دیں گے۔

اڈیالہ جیل کے اطراف میں 6 تھانوں کی اضافی نفری بھی تعینات کی گئی ہے جبکہ سیکیورٹی امور کی نگرانی کے لیے ایلیٹ اور ڈولفن فورس بھی تعینات کی گئی ہے۔

انسپکٹر نسرین بتول کی زیر نگرانی سکیورٹی امور کے لیے خواتین پولیس اہلکار بھی تعینات کی گئی ہیں۔

ایس ڈی پی او اور ایس ایچ او سیکیورٹی امور کی نگرانی کے لیے تمام فورس کو بریف کریں گے، سیکیورٹی معاملات پر نظر رکھنے کے لیے سادہ کپڑوں میں نفری بھی تعینات کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ 13 جنوری کو عمران خان اور ان کی اہلیہ کی عدم موجودگی کے باعث کیس کا فیصلہ مؤخر کردیا گیا تھا۔

احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے 13 جنوری کو ملزمان کی عدم پیشی پر فیصلہ سنانے کی اگلی تاریخ 17 جنوری مقرر کی تھی جبکہ اس سے قبل بھی دو مرتبہ فیصلہ سنانے کے بجائے مؤخر کردیا گیا تھا۔

جج ناصرجاوید رانا نے ریمارکس دیے تھے کہ بانی پی ٹی آئی کو دو مرتبہ پیغام بھجوایا لیکن وہ عدالت میں نہیں آئے اور بشریٰ بی بی بھی نہیں آئیں حالانکہ میں ٹھیک ساڑھے 8 بجے جیل آگیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اب ساڑھے 10 بج چکے ہیں لیکن ملزمان اور ان کے وکلا موجود نہیں لہٰذا فیصلہ مؤخر کر رہے ہیں اور اب فیسلہ 17 جنوری کو سنایا جائے گا۔

احتساب عدالت کے عملے نے بانی پی ٹی آئی کے وکلا کو باضابطہ طور پر آگاہ کردیا تھا اور بانی پی ٹی آئی کے وکیل خالد یوسف چوہدری نے تصدیق کی تھی کہ احتساب عدالت اسلام آباد کے عملے نے باضابطہ طور پر آگاہ کردیا ہے کہ 190 ملین پاونڈ ریفرنس کا فیصلہ اڈیالہ جیل میں سنایا جائے گا۔

اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت کے جج کے علاوہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے پراسیکیوٹر چوہدری نذر، نیب کی قانونی ٹیم کے اراکین عرفان احمد، سہیل عارف ار اویس ارشد، عدالت کا عملہ کے علاوہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجا اور دیگر پہنچے تھے۔

عمران خان کی بہنیں علیمہ خان اور عظمیٰ خان بھی اڈیالہ جیل میں قائم احتساب عدالت پہنچ گئی تھیں لیکن بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی مقررہ وقت پر نہیں پہنچے تھے۔

قبل ازیں احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کا فیصلہ دو مرتبہ موخر کیا تھا، ٹرائل کی آخری سماعت گزشتہ سال 18 دسمبر کو اڈیالہ جیل میں ہوئی تھی، جس کے بعد عدالت نے فیصلہ تیسری بارمؤخر کردیا۔

بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ ابتدائی طور پر 23 دسمبر کو سنایا جانا تھا تاہم عدالت نے تاریخ ملتوی کرکے 6 جنوری مقرر کی اور اس کے بعد کیس کا فیصلہ ایک مرتبہ پھر ملتوی کردی اور 13 جنوری کی تاریخ مقرر کی گئی تھی۔

190 ملین پاونڈ کیس میں کب کیا کیا ہوا؟

واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا جیل ٹرائل ایک سال میں مکمل ہوا، عمران خان کے خلاف یہ واحد کیس ہے جس کا ٹرائل ایک سال تک چلا، نیب نے 13 نومبر 2023 کوعمران خان کی گرفتاری ڈالی تھی، 17 دن تک عمران خان سے اڈیالہ جیل میں تفتیش کے بعد یکم دسمبر 2023 کو 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا گیا تھا۔

190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ مؤخر: عدالت نے تحریری حکم نامے میں کیا لکھا

اسلام آبد کی احتساب عدالت نے 27 فروری 2024 کو عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کی، 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں35 گواہان کے بیانات قلم بند کیے گئے۔

ریفرنس میں سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان، سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویزخٹک، سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال نے بھی بیان ریکارڈ کروایا۔

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں 4 مرتبہ جج تبدیل ہوئے، سماعت پہلے جج محمد بشیر نے کی پھر سماعت جج ناصر جاوید رانا نے کی اس کے بعد ریفرنس جج محمد علی وڑائچ اور پھر دوبارہ جج ناصرجاوید رانا کے پاس آیا۔

عمران اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ سنانے کی ایک اور نئی تاریخ دے دی گئی

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت مکمل کرکے فیصلہ 18 دسمبر 2024 کو محفوظ کرلیا اور تین دفعہ ملتوی کردیا گیا۔

کیس کا پس منظر

واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈز یا القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سینکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔

یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے ذریعے 140 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا۔

عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، رقم (140 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا۔

imran khan

bushra bibi

190 million pounds scandal

Imran Khan Bushra Bibi

190 MILLLION POUND CASE

190 Million Pound Reference Verdict