Aaj News

جمعرات, جنوری 16, 2025  
15 Rajab 1446  

چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن اور عمران کی رہائی: پی ٹی آئی نے تحریری مطالبات حکومت کو دے دئے

حکومت نے معاملات درست نہ کیے تو یہ آخری بیٹھک ہے، بیرسٹر علی ظفر
اپ ڈیٹ 16 جنوری 2025 01:41pm
PTI’s written demands submitted! Third round of Talks Between Govt and PTI ! - Breaking - Aaj News

حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور آج ہوا، جس میں تحریک انصاف نے اپنے تحریری مطالبات حکومت کو پیش کئے۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے اپنے تحریری مطالبات حکومتی کمیٹی کے سامنے رکھے، جس میں پی ٹی آئی نے عمران خان کی رہائی اور وفاقی حکومت سے دو کمیشن آف انکوائریزتشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔

پی ٹی آئی نے اپنے ڈرافٹ میں مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے، سپریم کورٹ کے تین ججز کو کمیشن کا حصہ بنایا جائے۔ پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا کہ حکومت اور پی ٹی آئی کی مشاورت سے سات روز میں کمیشن تشکیل دیا جائے۔

مطالبہ کیا گیا کہ پہلا کمیشن مو مئی واقعات اور بانی کی گرفتاری کی قانونی حیثیت کی تحقیقات کرے، جبکہ دوسرا کمیشن 24 سے 27 نومبر تک کے واقعات کی تحقیقات کرے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے اسلام آباد میں مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا گیا، ساتھ ہی مطالبہ کیا گیا کہ 24 سے 27 نومبر تک زخمی اور جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بھی بتائی جائے۔

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے حکومت سے مذکرات کیلئے مطالبات کا تین صفحات پر مشتمل ڈرافٹ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے لیٹر پیڈ پر تیار کیا ہے، مذاکرات سے قبل اپوزیشن لیڈر چیمبر میں اپوزیشن مذاکراتی کمیٹی کے اراکین سے اس ڈرافٹ پر دستخط کرائے گئے۔

مذاکرات کے اس تیسرے دور میں حکومت کے دس اور اپوزیشن کے چھ رہنماؤں نے شرکت کی۔

حکومتی اراکین میں سینیٹر عرفان صدیقی، رانا ثنا اللہ خان، خالد حسین مگسی، اعجازالحق، فاروق ستار، علیم خان، سالک حسین، سید نوید قمر اور راجہ پرویز اشرف شامل ہیں۔

جبکہ اپوزیشن کی جانب سے عمر ایوب، اسد قیصر، راجہ ناصرعباس، علی امین گنڈاپور، صاحبزادہ حامد رضا، بیرسٹر علی ظفر اور سلمان اکرم راجہ نے شرکت کی۔

دیکھنا ہے کہ حکومت کتنی سنجیدگی دکھاتی ہے، اسد قیصر

مذاکرات سے قبل پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے آج مذاکرات ہوں گے، ہم آج اپنا تحریری مؤقف حکومت کو دیں گے، اب آگے حکومت کا ردعمل دیکھنا ہے کہ حکومت کتنی سنجیدگی دکھاتی ہے۔

اسد قیصر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم نے حکومت کو مذاکرات کے نتائج نکالنے کا موقع دیا ہے، اب یہ دیکھنا ہے کہ حکومت ملک کو سیاسی بحران سے نکالنے کیلئے کیا کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فارم 47 کے حوالے سے ہمارا مؤقف وہی ہے، موجودہ ملکی سیاسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم مذاکرات کر رہے ہیں۔

حکومت نے معاملات درست نہ کیے تو یہ آخری بیٹھک ہے، بیرسٹر علی ظفر

پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر علی ظفر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے دوٹوک ہدایت دی ہیں، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ اگر حکومت نہیں مانتی تو پھر آئندہ بیٹھک نہیں ہوگی، اگر آج ہمارے دو مطالبات نہ مانے گئے تو پھر دوبارہ مذاکرات نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج حکومت نے معاملے کو آگے بڑھایا تو مذاکرات آگے چلیں گے، اگر حکومت نے معاملات درست نہ کیے تو یہ آخری بیٹھک ہے۔

جوڈیشل کمیشن پر حکومت رضا مند نہیں ہوتی تو آئندہ سیشن نہیں ہوگا، صاحبزادہ حامد رضا

اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ آج تمام مطالبات تحریری طور پر دے دیں گے، جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے تمام تحریری مطالبات حکومت کو دیں گے۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن پر حکومت رضا مند نہیں ہوتی تو آئندہ سیشن نہیں ہوگا، کمیشن اور اسیران کی رہائی دو مطالبات ہیں۔

حکومت چاہے تو جوڈیشل کمیشن کل کرسکتی ہے، سلمان اکرم راجہ

پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کیلئے حکومت چاہے تو کل کرسکتی ہے، قانون کےمطابق ضمانت اور سزا معطلی حکومت کے اختیار میں ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہم این آر او نہیں مانگ رہے، حق مانگ رہے ہیں۔

مطالبات پر 31 جنوری سے پہلے اپنا جواب دیں گے، سینیٹر عرفان صدیقی

دوسری جانب حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کے مطالبات پر 31 جنوری سے پہلے اپنا جواب دے دے گی، مذاکرات میں بھی کوئی معجزہ ہوسکتا ہے، باہر جہاں بھی مذاکرت ہو رہے ہوں ہوتے رہیں، ہمیں تو ہمارے ساتھ ہونے والے مذاکرات سے سروکار ہے۔

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

PTI Government Talks