برطانوی کلینک مردہ پالتو جانوروں کو دوبارہ زندہ کرنے لگا
ٹیکنالوجی اتنی تیزی سے ترقی کر رہی ہے کہ اب مردہ جانوروں کی دوبارہ زندہ کرنے کا عمل ممکن بنا دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں ایک خصوصی کلینک پالتو جانوروں کے مالکان کو اپنے مردہ پالتو جانوروں جو اب زندہ نہیں کی کلون (جینیاتی نقل) بنانے کا پراسیس کر رہا ہے، جس سے انہیں ایک نیا پالتو جانور رکھنے کا موقع ملے گا جو جینیاتی طور پر اس سے مماثلت رکھے گا۔
رپورٹ کے مطابق لوگ سنہ 1996 سے کلوننگ پراسیس سے متعلق بات کر رہے ہیں، سنہ 1996 میں کلون بھیڑ ’ڈولی‘ کا کامیاب تجربہ کیا گیا تھا۔ ’ڈولی دی شیپ‘ بالغ خلیے سے کلون کیا جانے والا پہلا ممالیہ جانور تھا جس کے تخلیق کار برطانوی سائنسدان ایان ولمٹ تھے۔
شوپ شائر میں جیمنی جینیٹکس نامی کلینک کا آغاز 2019 میں ہوا جہاں گھوڑوں کی افزائش کے لیے مصنوعی حمل پر توجہ مرکوز کرنا شروع کی گئی۔ اب یہ پالتو جانوروں کی کلوننگ بھی پیش کرتا ہے، جس سے یہ پورے یورپ میں مقبول کلینک بن چکا ہے۔
پوسٹ مارٹم کے دوران مردہ شخص کے حلق سے زندہ چوزا نکل آیا
کلوننگ کلینک ایک ایسے پالتو جانور سے ڈی این اے لیتا ہے جو مرچکا ہوتا ہے اور اسے جینیاتی نقل بنانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ کلینک کے مطابق مردہ پالتو جانور کو اس عمل کے لیے پانچ دنوں کے اندر اندر لانا ضروری ہے۔ یہ کام کلینک کی جانب سے ایک جیم نامی کتے کے ساتھ کیا گیا تھا، جسے دوسرے کتے کے کان کے چھوٹے سے ٹکڑے سے کلون کیا گیا تھا۔
25 منٹ تک مردہ رہنے والا شخص زندہ کیسے ہوا
پالتو جانوروں کی کلوننگ امریکا اور برطانیہ میں ایک بڑھتا ہوا کاروبار بن گیا ہے۔ تاہم خاص تحقیقی منصوبوں کے علاوہ، برطانیہ میں جانوروں کی کلوننگ کی اجازت نہیں ہے۔ بعض افراد اس عمل کو متنازع قرار دیتے ہیں اور اس کی سخت مخالفت بھی کرتے ہیں۔