چند امیروں کے ہاتھ میں طاقت آجانے پر فکر مند ہوں، چین نہیں امریکہ کو دنیا کی قیادت کرنی ہے، صدر جو بائیڈن
امریکہ کے سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن کہتے ہیں کہ چیک اینڈ بیلنس کے نظام نے ہماری جمہوریت کو برقرار رکھا ہوا ہے، چند امیر افراد کے ہاتھوں میں طاقت آ جانے پر فکر مند ہوں۔
جو بائیڈن نے بدھ کو امریکی عوام سے اپنے الوداعی خطاب میں کہا کہ امریکی سفارتکاری رنگ لائی اور اسرائیل حماس جنگ بندی معاہدہ ہوگیا۔ ہم نے بدلی ہوئی علاقائی صورتحال کے پیش نظر حماس کو جنگ بندی کیلئے مجبور کیا اور مئی میں پیش کئے گئے جنگ بندی منصوبے کو آگے بڑھایا ہے۔
صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ان کے دور حکومت میں امریکا نے بڑے چیلنجز کا سامنا کیا، نائب صدر کملا ہیرس اور ٹیم کے ساتھ کی وجہ سے ہماری حکومت نے کئی مشکلات عبور کیں، ہمیں امریکہ میں جمہوریت کو محفوظ بنانا ہے۔
جنگ بندی معاہدے کے بعد بے گھر فلسطینیوں میں جشن کا سماں، امدادی سامان کی ترسیل شروع
جوبائیڈن نے کہا موجودہ دور سوشل میڈیا پر مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن کا دور ہے جس سے ہمیں اپنی نئی نسل کو بچانا ہے، مصنوعی ذہانت کو حفاظتی انتظامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے امریکی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چین نہیں امریکہ کو دنیا کی قیادت کرنی ہے۔
جو بائیڈن نے غزہ جنگ بندی معاہدے کا بھی خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے بہترین سفارت کاری کی، اگلے مرحلے میں امریکی یرغمالیوں کی رہائی شامل ہوگی، غزہ جنگ بندی کے لیے میری ٹیم اور ڈونلڈ ٹرمپ نے مل کر کام کیا ہے۔
جو بائیڈن نے کہا کہ لبنان میں جنگ بندی اور ایران کے کمزور ہونے کے بعد حماس پر دباؤ تھا، بدلتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر حماس کو جنگ بندی کے لیے مجبور کیا۔
آخر میں صدر جوبائیڈن نے ٹرمپ انتظامیہ کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔