Aaj News

جمعرات, جنوری 16, 2025  
15 Rajab 1446  

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا

فائر بندی معاہدے پر اتوار سے عمل درآمد ہوگا
شائع 15 جنوری 2025 11:46pm

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں فائر بندی اور مغویوں کے تبادلے کا معاہدہ ہوگیا۔

فلسطین میں لگی آگ بجھنے کی امید روشن ہوگئی, اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدہ طے پا گیا۔ اس معاہدے کے تحت پہلا مرحلہ آئندہ اتوار سے شروع ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج غزہ کی حدود سے سات سو میٹر تک پیچھے ہٹے گی۔ خواتین سمیت 33 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔ اسرائیل تقریباً دو ہزار فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا ان قیدیوں میں 250 ایسے ہوں گے جن کی سزائیں عمر قید کی ہیں۔

معاہدے میں فلسطینی قیدیوں کی حالت بہتر بنانے کی واضح شق بھی شامل ہے، قطری، مصری اور امریکی جلد مشترکہ بیان جاری کر کے ضمانت دیں گے کہ اسرائیل جنگ دوبارہ شروع نہیں کرے گا۔

معاہے کی تحت اسرائیلی افواج رفح بارڈر کے فلسطینی حصے سے پیچھے ہٹیں گی ، معاہدے میں فلسطینی قیدیوں کی حالت بہتر بنانے کی واضح شق شامل ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے جیلوں میں موجود اہم فلسطینی قیدیوں کے ناموں پر اعتراض کیا، معاہدے کے مطابق مصر اور قطر کی مشترکہ کمیٹی کی تشکیل پر بھی اتفاق فریقین نے اتفاق کیا ہے۔

کمیٹی جنوبی غزہ سے شمالی غزہ منتقل ہونے والوں کی نگرانی کرے گی ، اس سلسلے میں قطری، مصری اور امریکی مشترکہ بیان جلد جاری ہونے کا امکان ہے۔

معاہدے میں کہا گیا ہے کہ ضمانت دی جائے گی کہ اسرائیل جنگ دوبارہ شروع نہیں کرے گا، اسرائیلی افواج کے انخلاء کی جغرافیائی حدود 7 اکتوبر سے قبل کے نقشوں پر مبنی ہوں گی۔

حماس اسرائیل ڈیل کا فائنل ڈرافٹ منظر عام پر

غزہ جنگ بندی معاہدے کے اہم نکات سامنے آگئے، اسرائیل اور حماس کے معاہدے کے تحت جنگ بندی کا دورانیہ 6 ہفتوں پر محیط ہوگا۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل ہر یرغمالی کے بدلے 30 فلسطینی قیدی رہا کرے گا، اسرائیل ہر خاتون فوجی قیدی کے بدلے 50 فلسطینی قیدی رہا کرے گا۔

قطر نے غزہ جنگ بندی کا حتمی مسودہ اسرائیل اور حماس کو بھجوادیا

معاہدے کے مطابق حماس 42 روزہ جنگ بندی کے دوران 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گی، پہلے مرحلے میں حماس 19 سال سے کم عمر یرغمالیوں کو رہا کرے گی۔

معاہدے میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج فیلے ڈیلفیا اور نیتساریم راہداریوں سے مکمل انخلا کرے، اسرائیل یومیہ 600 امدادی سامان سے لدے ٹرکوں کو غزہ پٹی میں داخلے اجازت دے گا۔

یہ معاہدہ امریکہ کی حمایت سے مصر اور قطر کی ثالثی میں کئی ماہ سے جاری مذاکرات کے بعد طے پایا ہے اور یہ معاہدہ 20 جنوری کو نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل ہوا ہے۔

Israel

Hamas

ceasefire deal