لاس اینجلس کی آگ میں 20 صدی کے عظیم موسیقار آرنالڈ شوئمبرگ کی موسیقی کا ذخیرہ تباہ
امریکا کی ریاست کیلیفورنیا کے جنگلوں میں لگی آگ میں 20 ویں صدی کے عظیم موسیقارآرنالڈ شوئمبرگ کی مرتب کردہ ایک لاکھ موسیقی کے نسخے جل کر خاک ہوگئے۔
عالمی میڈیا کے مطابق لاس اینجلس کے جنگل میں لگی آگ میں 20 ویں صدی کے عظیم موسیقار آرنالڈ شوئمبرگ کی مرتب کردہ ایک لاکھ موسیقی کے نسخے اس وقت جل کر خاک ہو گئے جب اس آگ میں ان کے ورثاء کی قائم کردہ اشاعتی کمپنی بھی آگ کی زد میں آگئی۔
لاس اینجلس میں آگ کیسے پھیلی؟ امریکی اخبار نے بڑا دعویٰ کر دیا
یہ کمپنی دنیا بھر میں موسیقی نسخے کرایہ پر دیتی ہے اور فروخت کرتی ہے۔ ان کے 83 سالہ بیٹے لیری شوئمبرگ جو خود لاس اینجلس کے علاقے پیسیفک پلیسیڈ بیلمونٹ میوزک پبلشر کمپنی چلاتے ہیں، اور اپنے گھر کے عقب میں 2 ہزار مربع فٹ کی عمارت میں اس کا ذخیرہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس آگ میں ہم نے سب کچھ کھو دیا۔
رپورٹ کے مطابق شوئنبرگ کی دیگر یادگاریں بھی آگ میں جل کر تباہ ہو گئیں، جن میں تصویریں، خطوط، پوسٹرز، کتابیں اور شوئنبرگ کے دوسرے موسیقاروں کی تخلیق بھی شامل ہیں۔
کیا لاس اینجلس میں آگ پرندے نے لگائی، سوشل میڈیا دعوؤں کی حقیقت!
“ لیری شوئنبرگ نے مزید کہا کہ اگرچہ اس کی فزیکل انوینٹری کا نقصان ناقابل تسخیر ہے، ناشر کا مقصد اس کے ذخیرے کا بڑا حصہ آن لائن آرکائیو میں دوبارہ بنانا ہے، انہوں نے کہا کہ “ہم اپنے کیٹلاگ کو ایک نئے، ڈیجیٹل فارمیٹ میں دوبارہ بنانے کی کوشش کریں گے جو اس بات کو یقینی بنائے گا کہ شوئنبرگ کی موسیقی آئندہ نسلوں کے لیے قابل رسائی رہے،
یاد رہے کہ آرنلڈ شوئن برگ 1874 میں ویانا میں ایک یہودی گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔ نازیوں کے ظلم و ستم سے بچنے کے لیے 1933 میں امریکہ فرار ہونے سے پہلے انہوں نے برلن میں ایک موسیقار کی حیثیت سے بڑی کامیابی حاصل کی۔
جلا وطن ہونے کے بعد وہ لاس اینجلس میں آباد ہو گئے جہاں انہوں نے اپنی شاندار کمپوزیشن کو جاری رکھا۔ ان کا انتقال 1951 میں لاس اینجلس میں 76 سال کی عمر میں ہوا۔