32 سال جزیرے پر اکیلے گزارنے والا شخص شہر میں 3 سال رہ کر انتقال کرگیا
اٹلی کے جزیرے پر 32 سال اکیلے گزارنے والا شخص شہر میں صرف 3 سال بعد انتقال کرگیا۔
بحیرہ روم کے ویران جزیرے پر تنہا زندگی گزارنے کے لیے ”رابنسن کروسو“ کے نام سے مشہور اطالوی شخص 85 سال کی عمر میں چل بسا۔
عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق مورانڈی نے 30 سال سے زائد عرصہ تک جزیرے پر انسانوں سے دور رہتے ہوئے گزار دیئے تھے۔
اطالوی جزیرے سارڈینیا سے دور دوسری جنگ عظیم کی پرانی پناہ گاہ ’بوڈیلی‘ جزیرے کے واحد رہائشی کے طور پر شناخت ہونے کے بعد اسے ’رابنسن کروسو‘ کا لقب ملا، اسے تنہا زندگی پر فخر تھا۔
مورانڈی اس جزیرے پر اس کے بنیادی نگراں کے طور پر ٹھہرے ہوئے تھے جب اس نے 1989 میں ایک مشن پر پولینیشیا جانے کی کوشش کرتے ہوئے اپنے گھر کو تباہ کر دیا تھا۔
انگریزی ایڈونچر ناول Robinson Crusoe کے عنوان کا مرکزی کردار Robinson Crusoe کے بارے میں ہی ہے، جس کا بحری جہاز تباہ ہو گیا، وہ وینزویلا ، ٹرینیڈاڈ کے ساحلوں کے قریب ویران جزیرے پر 28 سال گزاردیتا ہے۔
جزیرے پر اپنے 32 سالوں کے دوران اس نے ساحلوں کو مکمل صاف رکھا اور جزیرے کے ماحولیاتی نظام کے بارے میں ماہرین کو آگاہ کرتا رہا۔
ایک نگراں کے طور پر اس کی ملازمت کے حصے کے طور پر سامان لایا گیا، اس نےعارضی شمسی توانائی کا نظام ترتیب دیا، اس نے ایک سادہ چمنی سے اپنے گھر کو گرم رکھا۔
دی گارڈین کے مطابق 2021 میں جب اسے لا میڈالینا نیشنل پارک کے حکام نے جزیرے کو ماحولیاتی تعلیم کے مرکز میں تبدیل کرنے کے منصوبے کے تحت طویل جھگڑے کے بعد بڈیلی پر واقع اس کے گھر سے بے دخل کر دیا تھا۔
جس کے بعد مورانڈی لا میڈالینا پر ایک بیڈ روم کے اپارٹمنٹ میں منتقل ہو گیا، جو سارڈینیا کے شمالی ساحل پر 7 جزیروں کے سب سے بڑے جزیرے میں سے سب سے بڑا ہے۔
اس نے گذشتہ موسم گرما میں ایک کیئر ہوم میں بھی کچھ وقت گزارا، تاہم خراب صحت کے باعث شمالی اٹلی میں اس کی گذشتہ روز موت ہوگئی
2021 میں گارڈین کو انٹرویو میں مورانڈی نے کہا کہ جزیرے سے بے دخل ہونے کے بعد مہذب انسانوں کی زندگی اپنانے کی کوشش کر رہا ہوں، ”مجھے خاموشی کی عادت ہو گئی ہے جبکہ شہروں میں مسلسل شور ہوتا ہے۔“