احتساب عدالت ’احکامات‘ پر عمل کر رہی ہے، بیرسٹر علی ظفر
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ احتساب عدالت ’احکامات‘ پر عمل کر رہی ہے، اسے 190 ملین کیس کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر کرنے کا کہا گیا۔
آج نیوز کے پروگرام ’اسپاٹ لائٹ‘ میں میزبان منیزے جہانگیر سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان چاہتے ہیں کہ 190 ملین کیس کا فیصلہ جلد سنایا جائے۔
پنجاب اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف اراکین کا انوکھا احتجاج
انہوں نے کہا کہ عمران خان چونکہ جیل میں ہیں، انہیں عدالت میں لانا حکام کے اختیار میں ہے، فیصلہ ہونے پر انہیں 10 منٹ میں پیش کیا جا سکتا ہے۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا احسان افضل نے کہا کہ 190 ملین کیس کے فیصلے میں تاخیر سے وفاقی حکومت کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اس بات سے قطع نظر مذاکرات کے ساتھ آگے بڑھے گی کہ فیصلہ کیا ہے یا کب اس کا اعلان کیا جائے گا، عدالت کو پہلے فیصلے کے اعلان کے لیے عملی تاریخ طے کرنی چاہیے تھی۔
ملک ریاض کو کیس کی تفتیش میں شامل نہ کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما نے کہا کہ ملک ریاض کا اس وقت ملک سے باہر ہونا ایک اہم عنصر ہے۔
رانا احسان افضل نے مزید کہا کہ حکومت کا خیال ہے کہ یہ کیس کھلا اور بند ہے اور اسے یقین ہے کہ سربراہ پی ٹی آئی عمران خان اس کیس میں قصوروار ہے۔
پی ٹی آئی خود مذاکرات کیخلاف ہے، اس ماحول میں کیسے بات چیت ہوسکتی ہے، خواجہ آصف
پی ٹی آئی رہنما علی ظفر نے کہا کہ یہ کیس مکمل طور پر بے بنیاد ہے، کیس میں ’جرم‘ کی رقم ملوث ہے اور وفاقی حکومت رقم کی حفاظت کرکے اپنا فرض ادا کرنے میں ناکام رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب نے خود اعتراف کیا ہے کہ رقم مجرمانہ ذرائع سے ثابت نہیں ہوئی ہے۔ اس نے دعویٰ کیا کہ اس سے پورا کیس بے کار ہو جاتا ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما رانا احسان افضل نے کہا کہ اس کیس میں ’مضبوط‘ شواہد موجود ہیں کیونکہ رقم برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے پاکستان کو واپس بھیجی تھی۔