Aaj News

منگل, جنوری 14, 2025  
13 Rajab 1446  

پی ٹی آئی خود مذاکرات کیخلاف ہے، اس ماحول میں کیسے بات چیت ہوسکتی ہے، خواجہ آصف

جب پی ٹی آئی کا رویہ ایسا ہے تو پھر مذاکرات کا ڈرامہ چھوڑیں، وزیر دفاع کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال
اپ ڈیٹ 13 جنوری 2025 10:02pm

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے خود مذاکرات کے خلاف ہیں، اس ماحول میں کیسے بات چیت ہوسکتی ہے، ان کی جانب سے ہمیں بلیک میل کیا جارہا ہے، جب ان کا رویہ ایسا ہے تو پھر مذاکرات کا ڈرامہ چھوڑیں۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آج کل این سی سی ٹریننگ کالجز میں نہیں ہوتی، پروسیجر کی خلاف ورزی اپوزیشن نہ کرے، اس سے ایوان کی حرمت کمپرومائز ہوتی ہے، اس طرح کا عمل کسی مذاکرات کے لئے فائدہ مند ہوسکتا ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ اس ایوان کو چلانے کی سب کی ذمہ داری ہے، ایوان کو ڈسٹرب کرنا مذاکرات کو ڈسٹرب کرنا ہے، آپ لوگ ان سے بلیک میل نہ ہوں، مجھے ایوان میں کوئی آواز سنائی نہیں دے رہی، جب سنوں گا نہیں تو جواب کیسے دوں، معمول سے ہٹ کر اپوزیشن لیڈر کو وقت دیا گیا۔

وزیر دفاع نے پی ٹی آئی کے رویے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کہا جاتا ہے میں مذاکرات کے خلاف ہوں، پی ٹی آئی والے خود مذاکرات کے خلاف ہیں، ان کا مذاکرات کا ارادہ نہیں، ان سے کیوں مذاکرات ہورہے ہیں، کیا اس طرح کے ماحول میں مذاکرات ہوسکتے ہیں؟

انہوں نے مزید کہا کہ کیا ایسے رویے میں مذاکرات کا عمل آگے چل سکتا ہے؟ اور اگر ان کا رویہ ایسا ہے تو پھر مذاکرات کا ڈرامہ چھوڑیں، یہ لوگ قطعی طور پر مذاکرات کے لیے سنجیدہ نہیں ہیں، یہ کہتے ہیں حکومت کے پاس اختیارات ہی نہیں، اگر ایسا ہے تو پھر یہ جائیں جن کے پاس اختیارات ہیں انہی سے مذاکرات کریں۔

خواجہ آصف کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر صاحب آپ ان لوگوں کے ہاتھوں بلیک میل نہ ہوں، پہلے تو پی ٹی آئی ہمارے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہی نہیں تھی، بتائیں مذاکرات کے لیے کیسے تیار ہوئے، ہم ان سے بات چیت کررہے ہیں اور ان کی جانب سے ہمیں بلیک میل کیا جارہا ہے۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالا جارہا ہے، یہ اگر ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دے رہے تو ہمیں بھی مذاکرات روک دینے چاہئیں۔

ملک کی داخلی اور علاقائی سلامتی کی صورتحال سے متعلق تفصیلات پیش

قومی اسمبلی میں ملک کی داخلی اور علاقائی سلامتی کی صورتحال سے متعلق تفصیلات پیش کی گئیں۔

قومی اسمبلی میں تحریری جواب دیتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتایا کہ پاکستان آج تک افغانستان سے فعال رہنے والی دہشت گرد تنظیموں اورداعش مقابلہ کررہا ہے، کسی ملک کو افغان تنازعہ کی وجہ اتنا نقصان نہیں پہنچا جتنا پاکستان کو ہوا، افغان جنگ کی وجہ سے 90 ہزار پاکستانی جاں بحق ہوئے، افغان جنگ کی وجہ سے پاکستان کو 152 ارب ڈالر کا براہ راست نقصان اٹھانا پڑا، افغان جنگ کی وجہ سے پاکستان کو 450 ارب ڈالر سے زائد کا بلواسطہ نقصان پہنچا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ نئی افغان عبوری حکومت اہم طاقتوں کی سلامتی کے لیے اسلامک اسٹیٹ کی خلاف محتاط کارروائی کر رہی ہے، دیگر دہشت گرد تنظیموں کا آزادی سے کام کرنے کی اجازت دے رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاک افغان سرحد کو محفوظ بنانے کے لیے 22 سو کلومیٹر سے زائد علاقے پر باڑ لگائی گئی ہے، پاک افغان سرحدی باڑ کو محفوظ بنانے کے لیے 1300 سرحدی چوکیاں قائم کی گئی ہیں، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سیکیورٹی فورسز سرحدی علاقوں میں مسلسل آپریشن کر رہی ہیں۔

اس سے قبل پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی نے وقفہ سوالات کے دوران خواجہ آصف کی تقریر میں خلل ڈالا اور ’اووو‘ کی آواز میں احتجاج شروع کردیا، جس کے بعد ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔

واضح رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور 16 جنوری کو دن ساڑھے گیارہ بجے ہوگا۔

اس سے قبل اسپیکر ایاز صادق نے مذاکرات کے لیے 15 جنوری کی تاریخ کا اعلان کیا تھا، تاہم اب تاریخ اور وقت میں ردوبدل کردیا گیا ہے۔

اسلام آباد

Khawaja Asif

Khuwaja Asif

speaker national assembly

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

PTI Government Talks

pti talks