توشہ خانہ 2 کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی نے بریت مسترد کرنے کا فیصلہ چیلنج کردیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت مسترد کرنے کا فیصلہ چیلنج کردیا۔
تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ ٹو کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جس کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
اپنی درخواست میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی نے اسپیشل جج سینٹرل کا بریت مسترد کرنے کا فیصلہ چیلنج کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ 14 نومبر کا توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت مسترد کرنے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ خلاف قانون ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بری کرنے کی استدعا کرتے ہوئے درخواست میں اسپیشل جج سینٹرل ، ایف آئی اے اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
کیس کا پس منظر
یاد رہے کہ 12 ستمبر 2024 کو توشہ خانہ ٹو کیس کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کی 3 رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی گئی تھی۔
نیب ترامیم کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد احتساب عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو ریفرنس نیب سے ایف آئی اے کو منتقل کردیا تھا۔
قبل ازیں، عدالت نے توشہ خانہ ٹو ریفرنس کا ریکارڈ اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔
13 جولائی کو نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا تھا۔
نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔
اڈیالہ جیل کی عدالت ملزمان عمران خان اور بشریٰ بی بی کی کیس سے بریت کی درخواستیں بھی مسترد کر چکی ہے۔
عمران خان کو توشہ خانہ ٹو کیس میں رہا کرنے کا حکم، ضمانت کا غلط استعمال نہ کرنے کی ہدایت
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 2 روز قبل توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا، اس فیصلے میں کہا گیا ہے کہ توشہ خانہ ٹو کارروائی نہیں، بلکہ مزید انکوائری کا کیس ہے۔