خیبرپختونخوا حکومت نے ججز اور جوڈیشل افسران کی سکیورٹی مزید بڑھا دی
خیبرپختونخوا حکومت نے ججز اور جوڈیشل افسران کی سکیورٹی مزید بڑھا دی ہے، حساس علاقوں میں تمام جوڈیشل افسران کو ذاتی سکیورٹی کے ساتھ ان کی رہائش گاہ اور راستے میں بھی سکیورٹی دی جائے گی۔
صوبائی سکیورٹی پالیسی میں پروونشل اور ڈسٹرکٹ سکیورٹی کمیٹیوں کو بھی شامل کرلیا گیا ہے، کون سا علاقہ حساس ہے اس کے تعین کی ذمہ داری سی ٹی ڈی کی ہوگی۔
ہائی کورٹ کے تمام بنچز کو بلٹ پروف گاڑیاں دی جائیں گی، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کی سکیورٹی پر 116، ایڈیشنل کے لیے 180، سینئر سول جج کے لیے 87 اور سول ججز کے لیے 390 سکیورٹی اہلکار تعینات ہوں گے۔
خیبرپختونخوا میں آبادی کے ایک تہائی سے زائد نوجوان خودکشی کا کیوں سوچ رہے ہیں
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کی سکیورٹی کو کیٹیگری اے قرار دے دیا گیا ہے، کیٹیگری اے میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کی سکیورٹی پر 5 سکیورٹی اہلکار تعینات ہوں گے، جن میں ایک ہیڈ کانسٹیبل اور چار کانسٹیبل شامل ہوں گے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کی سیکیورٹی پر کل 36 ہیڈ کانسٹیبل اور 144 کانسٹیبل تعینات ہوں گے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو ایکس کیڈر میں شامل کیا گیا ہے، ایکس کیڈر میں دو کانسٹیبل سکیورٹی پر معمور ہوں گے، ایکس کیڈر کے لیے 160 کانسٹیبل درکار ہوں گے۔
بلوچستان حکومت کا بڑا اقدام، لیویز فورس پولیس میں شامل کر دی
سینیئر سول ججز، جوڈیشل مجسٹریٹ، فیملی کورٹس اور پریذائیڈنگ آفیسرز کی سیکیورٹی پر بھی ایک کانسٹیبل تعینات ہوگا۔