Aaj News

جمعہ, جنوری 10, 2025  
09 Rajab 1446  

جاپانی کرائم باس کا ایران کو جوہری مواد بیچنے اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ کا اعتراف

60 سالہ ایبیساوا نے بروز بدھ نیویارک کی ایک عدالت میں اس حوالے سے اعتراف کیا، رپورٹ
شائع 09 جنوری 2025 02:34pm

جاپانی کرائم باس نے میانمار سے ایران کو جوہری مواد فروخت کرنے سے متعلق اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر جرم کا اعتراف کرلیا۔

امریکی حکام کے مطابق، اس نے منشیات اسمگلنگ اور ہتھیاروں کے جرائم میں ملوث ہونے کا اعتراف بھی کیا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف کے مطابق 60 سالہ تاکیشی ایبیساوا نے بروز بدھ نیویارک کی ایک عدالت میں چھ الزامات کا اعتراف کیا۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ 2020 میں ایبیساوا نے ڈی ای اے کے ایک خفیہ ایجنٹ اور ڈی ای اے کے ایک مخبر کو بتایا کہ اس کے پاس تھوریم اور یورینیم کی بڑی مقدار موجود ہے جسے وہ فروخت کرنا چاہتا ہے۔

چیٹ جی پی ٹی کے خالق پر بہن کا انتہائی شرمناک اور گھناؤنا الزام

رپورٹ کے مطابق ایبیساوا اور اس کے نیٹ ورک، بشمول اس کے شریک مدعا علیہان، نے یو سی -1 کے ساتھ منشیات اور ہتھیاروں کی لین دین پر بات چیت کی۔

ایبساوا نے یو سی-1 سے امریکی ساختہ زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کے ساتھ ساتھ دیگر بھاری ہتھیاروں کی خریداری کی سازش کی۔

بھارتی فضائیہ کے سربراہ اپنے اداروں کی سنگین نااہلی پر سر پیٹنے لگے

مزید بتایا گیا کہ تاکیشی ایبساوا سمجھتے تھے کہ مذکورہ ہتھیاروں کی تیاری امریکا میں ہوئی اور یہ افغانستان میں امریکی فوجی اڈوں سے لیے گئے تھے، ایبساوا نے ہیروئن اور میتھامفیٹامائن کو نیویارک کی مارکیٹ میں تقسیم کرنے کی پلاننگ کی تھی۔

علاوہ ازیں ایبساوا نے ایک دوسرے لین دین میں، 500 کلو گرام میتھامفیٹامائن اور 500 کلو گرام ہیروئن کو نیویارک میں تقسیم کرنے کے لیے یو سی -1 کو فروخت کرنے کی سازش میں بھی ملوث رہے۔

Iran

Japanese crime boss

admits

conspiring

sell nuclear materia