کراچی پولیس کی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کے ایک اور واقعہ کا انکشاف
کراچی پولیس کی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا، شہری مظہر علی نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سی آئی اے پولیس کے اہلکاروں نے مجھے اغوا کیا، 2 دن حبس بیجا میں رکھا گیا ، بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، تشدد کے دوران برہنہ کرکے ویڈیو بھی بنائی گئی۔
متاثرہ شہری مظہر علی نے اپنے والد اور وکیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ سی آئی اے پولیس کے اہلکاروں ساجد ، شعیب جلیس نے مجھے ڈیفینس کے علاقے سے اغوا کیا،21 دسمبر کی درمیانی شب سی آئی اے سینٹر لایا گیا۔
کراچی: گاڑی میں سوار چار ملزمان نے ماں اور بیٹی کو اغوا کرلیا
شہری نے کہا کہ 2021 سے میرا ساجد نامی اہلکار سے پراپرٹی کے کام میں لین دین کا تنازعہ تھا، مذکورہ اہلکار دیگر پولیس پارٹی کی مدد سے میرے مکان پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔
مظہر علی کا کہنا تھا کہ ہم نے ساجد اور اس کے ساتھیوں کے خلاف عدالت سے رجوع کیا ہوا ہے، میرے والد کو سی آئی اے سینٹر بلوا کر شعیب، جلیس اور ساجد نے ان سے ملاقات کی۔
متاثرہ شہری کے والد حامد علی نے کہا کہ اہلکاروں کو 6 لاکھ روپے دینے پر گاڑی، موبائل، لیپ ٹاپ واپس ملا، رہائی کے بجائے میرے بیٹے کو 24 دسمبر کو خواجہ اجمیر نگری پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
کراچی، ڈیفنس فیز 8 سے اغوا ہونے والے بزرگ بازیاب، دو اغوا کار ہلاک
حامد علی نے بتایا کہ ہمیں نیو کراچی میں مکان کے تنازعہ والے مقدمے میں نامزد کر دیا گیا، خواجہ اجمیر نگری کے تفتیشی افسر نے مقدمہ سے نام نکالنے کے لیے ڈھائی لاکھ روپے مانگے۔
متاثرین نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ہماری جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے، پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔