عمران خان ملاقات کیلئے بے تاب، لیکن مذاکراتی کمیٹی جیل نہیں پہنچی
اڈیالہ جیل میں آج پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان سے ملاقات کا دن ہے، لیکن پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کا کوئی بھی رکن اڈیالہ جیل نہیں پہنچا ہے، بانی پی ٹی آئی کی دو بہنوں اور کزن سے ملاقات جاری ہے۔
مذاکراتی کمیٹی سے بانی پی ٹی آئی کی ملاقات کی اطلاعات کی وجہ سے وکلاء بھی ملاقات کے لیے نہیں آئے ہیں۔ گزشتہ روز پی ٹی آئی وکلاء نے مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات کی درخواست دی تھی۔
جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی آمد کے حوالے سے جیل انتظامیہ سے بار بار پوچھ رہے ہیں۔
عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری کا جہنا ہے کہ یقین دہانیوں کے باوجود مذاکراتی کمیٹی کی میٹنگ نہیں کرائی جا رہی، اس بات سے حکومت کے اختیارات کا اندازہ ہوتا ہے، حکومتی رویہ غیر سنجیدگی کا عکاس ہے، حکومت میں شامل کچھ شرپسند عناصر مذاکرات کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں، کچھ عناصر جمہوریت اور آئین و قانون کی بحالی کا راستہ روکنے کی کوششوں میں ہیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کو اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات سے متعلق تاحال آگاہ نہیں کیا گیا ہے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کئے بغیر مذاکرات میں ڈیڈ لاک آسکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وکلاء نے کل جیل انتظامیہ کو ملاقات کی درخواست بھی دی تھی، جس میں ملاقات کھلے ماحول میں کرانے کی اجازت مانگی گئی ہے۔ تاہم، وکلاء کو جیل انتظامیہ کی طرف سے تاحال کچھ نہیں بتایا گیا۔
مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو نیا لائحہ عمل اپنائیں گے، صاحبزادہ حامد رضا
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مذاکرات میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے، تاہم بانی سے ملاقات کرائی جائے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ ہوئی تو تیسری مذاکراتی نشست کا کوئی مقصد نہیں ہوگا۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پہلی نشست میں حکومت نے ملاقات کرانے کا وعدہ کیا تھا، اسپیکر سے بھی رابطہ کیا، یادہاںی کروائی تاہم کچھ نہیں ہورہا، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے کی وجہ بھی نہیں بتائی جارہی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دو مطالبات مانے جائیں تو پھر انتخابات سمیت مزید معاملات پر بھی بات ہوگی، ہم بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے اسلام آباد میں موجود ہیں، آج بھی ملاقات کرائی جاسکتی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے بھی کہا کہ حکومت کی جانب سے تاحال بانی پی ٹی آئی سے ملاقات سے متعلق کوئی رابطہ نہیں کیا گیا، پارلیمانی پارٹی کے اراکین اور پارٹی کور کمیٹی کو مذاکراتی عمل پر مکمل اعتماد میں لیا گیا ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ اگلی مذاکراتی نشست سے قبل بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ضروری ہے، ملاقات کے بغیرمذاکراتی عمل آگے نہیں بڑھ سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت شدید معاشی اور سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، ضروری ہے کہ سب لوگ اپنی انا اورذاتی مفادات کو پسِ پشت ڈال کر قومی مفاد کو ترجیح دیں، خواہش ہے کہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو، تمام فریقین مل کر پاکستان کے مستقبل کو بہتربنانے کیلئے کردار ادا کریں۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی آج ملاقات کیلئے پرامید ہے، بانی سے ملاقات کئے بغیر مذاکرات میں ڈیڈ لاک آسکتا ہے۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا مشن تعطل کا شکار ہے، پی ٹی آئی نے مطالبات کو حتمی شکل دینے کیلئے بانی تحریک انصاف سے ملاقات کا مطالبہ کیا تھا، لیکن ملاقات کا وقت فائنل نہ ہونے پر پی ٹی آئی بیک فٹ پر آگئی ہے۔
القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ مجھ پر دباؤ ڈالنے کیلئے لٹکایا جارہا ہے، عمران خان
امکان ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے بعد تحریک انصاف تحریری چارٹر آف ڈیمانڈ کا فیصلہ کرے گی، چارٹر ماننے کی صورت میں تحریک انصاف کو حکومت سے تحریری معاہدہ بھی کرنا ہوگا۔