چین میں ایک کے بعد ایک زلزلے، ہلاک ہونے والوں کی تعداد 95 ہوگئی
چین کے نیپال کی سرحد کے ساتھ واقع نیم خود مختار علاقے تبت میں آج منگل کی صبح ایک کے بعد ایک زلزلوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا۔ طاقتور زلزلے سے کم از کم 95 افراد کی ہلاکت اور 200 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق زلزلے کی پیمائش 7.1 ریکارڈ کی گئی ہے۔ زلزلے کے باعث قریبی ممالک بھارت، نیپال اور بھوٹان کے مختلف حصوں بھی موجود عمارتیں لرز اُٹھیں۔
رپورٹس کے مطابق بھارتی شہر دہلی، پٹنہ سمیت شمالی ہندوستان کے مختلف حصوں بشمول بہار اور شمالی ریاستوں کے دیگر علاقوں میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ مغربی بنگال، آسام اور دیگر شمال مشرقی ریاستوں کے لوگوں نے بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے۔
نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں بھی شدید زلزلے کے جھٹکوں کے بعد رہائشی اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔
سبی اور گردونوح میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ خوفزدہ ہوکر گھروں سے باہر نکل آئے
کھٹمنڈو کی ایک رہائشی میرا ادھیکاری نے بھارتی نیوز ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ ’میں سو رہی تھی جب میرا بستر اچانک ہلنے لگا۔ پہلے تو مجھے لگا کہ شاید میرا بچہ ہل جل کر رہا ہے لیکن پھر میں نے کھڑکیوں کو بھی ہلتے دیکھا تو میں اپنے بچے کو اٹھا کر تیزی سے گھر سے باہر آگئی۔‘
رپورٹس میں مزید بتایا گیا کہ زلزلہ تبت کے سرحدی علاقے میں صبح 6:35 بجے پر آیا۔ امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابق زلزلے کا مرکز نیپال کے شہر لوبوچے سے 93 کلومیٹر شمال مشرق میں چینی تبت کے علاقے میں تھا۔
لوبوچے نیپال میں کھمبو گلیشیر کے قریب واقع ہے اور کھٹمنڈو سے 150 کلومیٹر مشرق میں واقع ہے اور ایورسٹ بیس کیمپ کے قریب ہے۔
چین کے سرکاری ٹی وی، سی سی ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ گزشتہ 5 سالوں میں شیگاتسے شہر کے قریب 29 چھوٹے زلزلے آئے۔ لیکن آج صبح آنے والا زلزلہ انتہائی شدت آمیز تھا۔