مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان قربتیں مخالفت میں بدلنے لگی
پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان جنگ مزید شدت اختیار کر گئی، پیپلز پارٹی نے حکومتی پالیسیوں پر کھل کر تنقید کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے رہنماؤں کو اہم ہدایات جاری کردیں۔
پی پی ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے حکومتی پالیسیوں پر کھل کر تنقید کا فیصلہ کرلیا اور اس سلسلے میں پارٹی قیادت نے اپنے صوبائی و مرکزی رہنماؤں کو حکومتی پالیسیوں پر تنقید کی اجازت دے دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی آئندہ حکومت کی غلط پالیسیوں پر کھل کر تنقید کرے گی، قیادت نے اس کے لیے پارٹی رہنماؤں کو گائیڈ لائنز دے دی ہیں، جس کے تحت وفاق اور پنجاب میں حکومت کی غلط پالیسیوں پر کھل کر تنقید ہوگی۔
ن لیگ کے پاس اتنی اکثریت نہیں یکطرفہ فیصلے کرسکے، بلاول بھٹو
فیصلوں میں اعتماد میں نہ لیے جانے پر پیپلز پارٹی کی پھر حکومتی اتحاد سے علیحدگی کی دھمکی
پی پی ذرائع کے مطابق پارٹی نے قیادت کو حکومتی پالیسیوں پر تحفظات سے آگاہ کیا اور قیادت کو حکومتی پالیسیوں پر خاموشی ترک کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا، یہ کہا گیا تھا کہ حکومتی کی غلط پالیسیوں پر خاموشی حمایت کے مترادف ہے، غلط حکومتی پالیسیوں پر خاموشی سیاسی طور نقصان دہ ہے۔
پی پی ذرائع نے بتایا کہ حکومت کے غلط کاموں اور ناقص پالیسیوں کا نزلہ پیپلز پارٹی پر گرے گا اور پیپلز پارٹی غلط حکومتی فیصلوں کا نزلہ خود پر نہیں گرنے دے گی۔
ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے مرکزی و صوبائی رہنماؤں کو وفاقی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کے حوالے سے اہم ہدایات بھی جاری کردی ہیں۔