سینٹ کی قائمہ کمیٹی میں طلبہ یونین بحالی پر غور
سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم و تربیت کے اجلاس میں طلبہ یونین بحالی پر غور کیا گیا جبکہ قومی کانفرنس برائے تعلیم منعقد کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم و تربیت کا اجلاس سینٹر بشری انجم بٹ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی اردو یونیورسٹی کے ملازمین کی پینشنز اور گورننس مسائل پر تفصیلی بحث کی گئی، جبکہ طلبہ یونین کی بحالی کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل رہا۔
اجلاس میں تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور وزرائے تعلیم کو مدعو کیا جائے گا۔ اجلاس میں انکشاف ہوا کہ 30 ہزار طلبہ کی ڈگریاں تصدیق کی منتظر ہیں۔
اجلاس میں وائس چانسلر وفاقی اردو یونیورسٹی نے اعتراف کیا کہ جامعہ کو مالی اور انتظامی مسائل کا سامنا ہے۔ ان کے مطابق یونیورسٹی کے اکاؤنٹ میں 50 کروڑ روپے موجود ہیں، تاہم پچھلے پانچ سالوں میں فنڈز میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، جبکہ تنخواہوں اور پینشن کے اخراجات بڑھ چکے ہیں۔
چئرمین ایچ ای سی نے بھی یونیورسٹی کی گورننس پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اردو یونیورسٹی کے مسائل سنگین نوعیت کے ہیں اور جامعہ صیح ڈیٹا شئیر نہیں کرتی۔
طلبہ یونین کی بحالی کا معاملہ بھی اجلاس میں زیر بحث آیا۔ وفاقی وزیر تعلیم اور متعدد سینٹرز نے طلبہ یونین کی بحالی کی حمایت کی۔ چئرمین ایچ ای سی نے بتایا کہ 13 تاریخ کو تمام یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کے اجلاس میں طلبہ یونین کی بحالی پر بات ہوگی۔
وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کانفرنس کے انعقاد کو یقینی بنائیں گے تاکہ تعلیمی مسائل کے حل کے لیے مشترکہ حکمت عملی ترتیب دی جاسکے۔ بلوچستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے ادارے میں ملازمین کی ریگولرائزیشن کے مسائل پر کمیٹی کو بریفنگ دی۔