پہلی شادیاں چھوڑ کر بیاہ کرنے والے میاں بیوی قتل
لاہور میں غیرت کے نام پر قتل ہونے والے میاں بیوی کہ لاشیں پوسٹمارم کے بعد ورثا کے حوالے کر دی گئیں۔ پولیس نے مقتولہ کے تین بھائیوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کاہنہ دھلوکی گاوں کے رہائشی محمود نے چار سال قبل رفعت نامی خاتون سے پسند کی شادی کی تھی۔ دونوں کی یہ دوسری شادیاں تھیں، خاتون کے پہلی شادی سے چار بچے جبکہ محمود کے بھی پہلی شادی سے تین بچے تھے۔
گزشتہ رات خاتون کے تین بھائیوں نے پہلے گھر کے نیچے دکان پر موجود بہنوئی محمود کو فائرنگ کرکے قتل کیا پھر گھر کی بالائی منزل پر اپنی بہن کو قتل کرکے ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔
’موٹر سائیکل پر بیوی کے ساتھ سوار تھا کہ اچانک بیوی نے گردن پر بلیڈ چلا دیا‘
مقتول محمود کے لواحقین کا کہنا ہے کہ جب دونوں نے پسند کی شادی کی تو ملزمان نے دونوں کو قتل کرنے کی دھمکیاں دی تھیں۔ لیکن بعد میں صلح ہوگئی اور ملزمان کا ان کے گھر آنا جانا بھی شروع ہو گیا تھا۔ مقتول محمود الیکٹرونکس کا سامان قسطوں پر دینے کا کام کرتا ہے۔
گزشتہ سال پنجاب میں غیرت کے نام پر 191 افراد کو قتل کیا گیا جبکہ رواں سال لاہور میں غیرت کے نام پر دوہرے قتل کی یہ پہلی واردات ہے۔