احتجاج کریں قانون ہاتھ میں نہ لیں، کراچی میں نمائش سے گرفتار ملزمان کو جج کی نصیحت
کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالتوں کے منتظم جج کی عدالت نے پارا چنار واقعے کے خلاف نمائش چورنگی پر دھرنے اور پولیس پر حملے کے کیس میں گرفتار ہونے والے کم عمر لڑکوں سمیت 19 ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
انسداد دہشت گردی عدالتوں کے منتظم جج کی عدالت میں پارا چنار واقعے کے خلاف نمائش چورنگی پر دھرنےاور پولیس پر حملے کے کیس گرفتار ہونے والے کم عمر لڑکوں سمیت 19 ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
کیس کے تفتیشی افسر کی جانب سے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ ملزمان کی فائرنگ ایک پولیس زخمی ہوا ہے، ملزمان کے پتھراؤ سے 3 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں لہٰذا ملزمان کو 14 دن کے جسمانی ریمانڈ پر دیا جائے۔
اس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان کا ریمانڈ نہیں بنتا، ملزمان کو پتھر کس نے دیے؟ کیا بوری بھر کر رکھی ہوئی تھی؟ ریاست کے خلاف بلوے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے، اپنے حق کے لیے احتجاج کریں لیکن حق کے لیے قانون کو ہاتھ میں نہ لیں، پولیس کی عزت کریں، پولیس کی وجہ سے ہم سب محفوظ ہیں۔
دھرنے ختم کرانے کیلئے کریک ڈاؤن، نمائش چورنگی اور ملیر 15 پر جھڑپیں، گاڑیاں نذرآتش
دھرنا مظاہرین اور پولیس میں تصادم کے مقدمات سنگین دفعات کے تحت درج
بعدازاں عدالت نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے تمام ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر کیس کے تفتیشی افسر سے کیس کا چالان طلب کرلیا۔
ملزمان میں اصغر شہیدی، حامد علی، زاہد حسین، سید عباس، احمد علی، محمد عباس ،دیگر ملزمان میں ایان، حنان، نثار حسین، صادق علی، حمزہ، سہیل عباس،ملزمان میں زین ، حسن رضا، صادق علی، ایوب، صدیق، شایان اور شکیل شامل ہیں۔