کرم کا راستہ کھول دیا گیا تو ہم بھی دھرنے ختم کر دیں گے، علامہ راجہ ناصر عباس
مجلس وحدت المسلمین ( ایم ڈبلیو ایم ) کے سربراہ سینیٹر راجہ ناصر عباس نے کہا ہے کہ اطلاع ہے کوہاٹ جرگے میں دونوں فریقین نے دست خط کر دیے، کرم کا راستہ کھول دیا گیا تو ہم بھی دھرنے ختم کر دیں گے، دھرنے کسی پارٹی کے خلاف نہیں، دہشت گرد ٹولہ فرقہ واریت پھیلارہا ہے، اس دہشت گرد ٹولے کے خلاف آپریشن ہونا چاہیئے، امن کے ساتھ راستہ کھلوانا چاہتے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ کراچی میں احتجاج پر گولیاں چلانے پر ایف آئی آر کٹوائیں گے، ظلم کے خلاف احتجاج کرنا اتنا بڑا ظلم ہے، بزرگ عالم دین کو زخمی کیا گیا، کراچی میں احتجاج صرف مظلوم کی حمایت میں کیا گیا،
علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے اب تک کوئی تعاون نہیں کیا گیا، پارا چنار کے راستہ بند ہونا صوبائی حکومت کی فیل ہونے کی دلیل ہے، ایم ڈبلیو ایم کا پاراچنار میں ایک ایم این اے ہے۔
کریک ڈاؤن کے باوجود کراچی میں دو مذہبی جماعتوں کے 12 دھرنے جاری، مقدمات درج ہونا شروع
ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے کراچی میں احتجاج پر گولیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا فائرنگ سے ایک نوجوان شہید ہوا اورمتعدد زخمی ہوئے، ان کا جرم یہ تھا کہ وہ پارا چنار کے معصوم لوگوں کے حق میں احتجاج کررہے تھے، ہمارے دھرنے کسی پارٹی کے خلاف نہیں ہے، وزیراعلی خیبرپختونخوا ہمارے نزدیک جواب دہ ہیں، حکومت اور سیکیورٹی ادارے ہونے والے ظلم کے خلاف ہیں۔
ایم ڈبلیو ایم سربراہ نے کہا کہ ملک میں دہشت گرد ٹولہ فرقہ واریت پھیلا رہا ہے، اس دہشت گرد ٹولے کے خلاف آپریشن ہونا چاہیئے، ہم امن کے ساتھ راستہ کھلوانا چاہتے ہیں، بند راستے کھول دیے جائیں دھرنا ختم کردیں گے۔
کرم امن معاہدے پر دستخط کے بعد خیبرپختونخوا حکومت کا بڑا اعلان
علامہ راجہ ناصر عباس نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ میں فروہ وارانہ مسئلہ بنا رہی ہے، پاکستان میں ایک پلیٹ فورم پرہونا بہت ضروری ہے، ہم کبھی نفرت کی بات نہیں کرتے، کل پورے پاکستان میں نیو ائیر نائٹ منائی گئی۔
خیال رہے کہ کوہاٹ میں ضلع کرم کی صورتحال پر جاری گرینڈ جرگہ ختم ہوگیا اور فریقین نے امن معاہدے پر دستخط کر دیے۔
معاہدے کے تحت نقصانات کا ازالہ کیا جائےگا اور بڑا اسلحہ حکومتی تحویل میں دیا جائےگا، فریقین کی جانب سے بنائےگئے مورچے ختم کیے جائیں گے۔