Aaj News

ہفتہ, جنوری 04, 2025  
03 Rajab 1446  

کراچی کی سڑکیں یرغمال بنانے نہیں دے سکتے، مذاکرات ناکام ہوئے تو ایکشن ہوگا، وزیر داخلہ سندھ

پارا چنار مسئلے کا حل یہ نہیں کہ راستے بند کردیے جائیں اور تشدد کا راستہ اختیار کیا جائے، ضا الحسن لنجار
شائع 01 جنوری 2025 04:45pm

وزیرداخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کا کہنا ہے کہ پارا چنار مسئلے کا حل یہ نہیں کہ کراچی کے راستے بند کردیے جائیں اور تشدد کا راستہ اختیار کیا جائے، کراچی کی سڑکیں یرغمال بنانے نہیں دے سکتے، مذاکرات ناکام ہوئے تو ایکشن ہوگا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کرتے ہوئے وزیرداخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے کہا کہ کراچی کی مختلف شاہراہیں بلاک ہیں، پاراچنار واقعے پر ہم سب کو افسوس ہے، شہر میں 25 دسمبر سے جو صورتحال ہے سب واقف ہیں، لوگوں کی شکایات مل رہی تھیں روڈ بلاک ہیں، لوگ اسپتالوں اور ایئرپورٹ تک نہیں جا پارہے تھے۔

وزیرداخلہ سندھ نے کہا کہ ہم سمجھتے خیبرپختونخوا حکومت کوصورتھال کو ٹھیک کرنا چاہیئے، 3 دن احتجاج جاری رہا تو سینئر وزیر اور آئی جی نے میٹنگ کی، آخری میٹنگ میں احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے جگہ فراہم کرنے کی پیشکش کی، افسوس ہے سعید غنی، مرتضیٰ وہاب نے جو پیشکش کی اسے ٹھکرا دیا گیا، پیشکش ٹھکرانے کے بعد ناصر شاہ علما سے بات چیت کرتے رہے۔

ضیا الحسن لنجار نے مزید کہا کہ سندھ حکومت پر بھی تنقید ہورہی ہے کہ کراچی محصور ہے، پولیس کی ذمہ داری ہے پرامن ماحول فراہم کرے، مشکلات کا حل نکالے، مظاہرین کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ ہم پرامن ہیں، یہ پرامن ہیں تو 9 موٹر سائیکلیں جلائی گئیں یہ پرامن احتجاج تو نہیں، پولیس کے 8 اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے 3 کی حالت تشویشناک ہے، وہ کون لوگ ہیں جنہوں نے پولیس پرفائرنگ کی۔

دھرنے ختم کرانے کیلئے کریک ڈاؤن، نمائش چورنگی اور ملیر 15 پر جھڑپیں، گاڑیاں نذرآتش

ان کا کہنا تھا کہ سڑکیں کھولنے کے لیے پولیس پرامن طریقے سے مظاہرین کو ہٹانے کی کوشش کررہی ہے، سندھ حکومت کو اپنی رٹ قائم کرنے کے لیے کام کرنا پڑتا ہے، شاہراہ پاکستان، شارع فیصل پر سڑک بند کرکے احتجاج کیا جارہا ہے، یہ نہیں ہوسکتا پرتشدد واقعات ہونے دیں اور ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھے رہیں۔

صوبائی وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار نے دھرنا منتظمین کو دھرنوں کے لیے جگہ کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ اب جگہ جگہ دھرنے ختم کردیں، اب بھی آفر کرتا ہوں آپ کو احتجاج کے لیے جگہ دیتے ہیں ساتھ کھڑے ہوں گے، حکومت کا کسی سے کوئی جھگڑا نہیں مگر اپنی رٹ قائم کرے گی، ایسا نہیں ہوسکتا کہ کراچی کا کوئی علاقہ میدان جنگ بن جائے، پہلے ایک جگہ بیٹھے تھے پھر 10 جگہ بیٹھ گئے روڈ بلاک کرنا شروع کردیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی کام ہوگا تو پولیس اور رینجرز ایکشن لے گی، دھرنے کے حوالے سے 3 مقدمات درج کیے، 19 افراد گرفتار ہیں، کمشنر دھرنے کے شرکا کے ساتھ مذاکرات کررہے ہیں۔

کریک ڈاؤن کے باوجود کراچی میں دو مذہبی جماعتوں کے 12 دھرنے جاری، مقدمات درج ہونا شروع

کراچی میں دھرنے: گرین لائن سروس بحال، آج کونسی سڑکیں بند اور کونسی کھلی ہیں؟

کراچی دھرنا: صوبائی حکومت اور مظاہرین میں مذاکرات بے نتیجہ ختم

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے ضلع کُرم میں مرکزی شاہراہ کی بندش سے متاثرہ افراد سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی میں مختلف مقامات پر کئی روز سے دھرنے جاری ہیں، شہر میں ٹریفک کی آمد و رفت شدید متاثر ہو رہی ہے اور شہریوں کو ایئرپورٹ جانے میں بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

karachi

protest

Parachinar

Karachi Protest

Parachinar Clashes

Malir Protest