Aaj News

جمعہ, جنوری 03, 2025  
02 Rajab 1446  

کراچی میں اہلسنت والجماعت کے دھرنے بھی شروع، مزید راستے بند

اہلسنت و الجماعت نے آج دوپہر میں دھرنے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا
اپ ڈیٹ 31 دسمبر 2024 04:28pm

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے پارہ چنار میں پرتشدد واقعات کے بعد کراچی میں کئی روز سے دھرنا جاری ہے اور اب اہل سنت و الجماعت نے بھی اپنا دھرنا شروع کردیا جس کے بعد دونوں مذہبی جماعتوں کے دھرنوں کی وجہ سے تصادم کا خدشہ ہے جبکہ مزید راستے بند ہوگئے۔

خیال رہے کہ اہل سنت و الجماعت نے آج دوپہر میں دھرنے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اہل سنت والجماعت کا مرکزی دھرنا ٹاور پر دیا جارہا ہے۔

تازہ اطلاعات کے مطابق اہلسنت والجماعت کراچی ڈویژن نے شہر میں دھرنے کا آغاز کرتے ہوئے لسبیلہ چوک، شارع فیصل اسٹارگیٹ پرعوامی دھرنا شروع کردیا۔

لسبیلہ کے مقام پر دونوں کی اطراف کی سڑکوں کو بند کردیا گیا جبکہ ٹریفک کا دباو بھی بڑھنا شروع ہوگیا۔

علاوہ ازیں قیوم آباد چورنگی اور کورنگی 5 میں بھی عوامی دھرنا جاری ہے۔ اہلسنت والجماعت نے گزشتہ روز کراچی کے 60 مقامات پر دھرنے دینے کا اعلان کیا تھا جس میں شارع فیصل، سوک سینٹر، حیدری سیمت اہم مقامات شامل ہیں۔

کراچی میں کریک ڈاؤن ناکام ، صبح سویرے ختم ہونے والے دھرنے دوبارہ شروع

پارٹی کے ترجمان نے بتایا تھا کہ لیاقت آباد، ناظم آباد، حیدری مارکیٹ، سخی حسن موبائل مارکیٹ، ناگن چورنگی، فورکے چورنگی، سہراب گوٹھ اور کریم آباد سمیت دیگر اہم مقامات پر دھرنا ہوگا۔

دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کراچی میں جاری احتجاجی دھرنے پولیس کے ذریعے ختم کرانے پر ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران واضح کیا کہ ’یہ دھرنا جاری رہے گا جو کرنا ہے کرلو، جن مقامات پر دھرنے ختم کیے تھے اب پھر سے وہاں دھرنے دیے جائیں گے۔

ادھر سندھ حکومت اور مظاہرین میں مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئے، سینئر وزیر سندھ سعید غنی نے کہا کہ جو واقعات ہوئے اس کی مذمت کرتے ہیں۔

یہ دھرنا جاری رہے گا جو کرنا ہے کرلو، علامہ حسن ظفر نقوی

دوسری جانب ناصر شاہ نے کہا کہ دھرنے ختم نہیں بھی ہوئے تو سائیڈ پر ہوں گے، علما سے گزارش کی ہے کوئی حل نکالیں، دھرنے والوں نے 4 روز پہلے یقین دہانی کرادی تھی، حکومت نے سڑک بند کرنےکی اجازت نہیں دی۔

Karachi Protest